رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والےسعود عثمانی23 ستمبر 2022غزل5676رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والے جانے والے تو نہیں لوٹ کے آنے والے کیسی بے فیض سی رہ جاتی ہے دل کی بستیکیسے چپ چاپ چلے جاتے ہیں جانے والے ایک پل چھین کے انسمزید »