شائستہ مفتی08 جنوری 2025غزل038
اے دل ترے مہمان سے کچھ بھول ہوئی ہے اس زلف پریشان سے کچھ بھول ہوئی ہے
اک خواب کہ جچتا نہیں آنکھوں میں ہماری شاید تری مسکان سے کچھ بھول ہوئی ہے
اس سرد سے موسم
مزید »شاہد کمال04 جنوری 2025غزل056
آج پھر رو برو کرو گے تم مجھ سے کیا گفتگو کرو گے تم
مجھ سے لوگے مرے لہو کے قصاص! پھر مجھے سرخرو کرو گے تم
زخم پر زخم کھائے جاتے ہو اور رفو پر رفو کرو گے تم
تم
مزید »علی رضا احمد31 دسمبر 2024غزل066
فاصلے چھوڑ کے کدھر آتے موڑ تھکتے تو پھِر کے گھر آتے
نیکیاں کچھ تو ہم بھی کر آتے اَشک آنکھوں میں جو اُبھر آتے
شور ذرات بن کے جب بکھرا کاش سینے کے چاک بھر آتے
مزید »شائستہ مفتی30 دسمبر 2024غزل055
ناراض زندگی سے ہوئی جا رہی ہو تم اور دور ہر خوشی سے ہوئی جا رہی ہو تم
تم کو گماں گزرتا ہے ہر پھول زرد ہے بے رنگ بے حسی سے ہوئی جا رہی ہو تم
اک جھیل میں اترنے
مزید »شائستہ مفتی23 دسمبر 2024غزل079
سونا گھر چھوڑ گیا مجھ کو بسانے والا کھو گیا ہے تو کہاں دل میں سمانے والا
ڈھونڈتی ہوں میں تجھے رات کے سناٹوں میں اک ستارہ ہے جو پلکوں پہ سجانے والا
اک ہنسی ہے
مزید »کرن ہاشمی19 دسمبر 2024غزل068
تمہارے نام بولو تم زمین و آسماں لکھ دوں؟ سجاوٹ کو تمہاری اس جبیں پر کہکشاں لکھ دوں
محبت بھی تمہاری تو تجسس کے سوا کیا ہے میں اپنے واسطے کاغذ کے دل پر خوش گماں
مزید »کرن ہاشمی27 نومبر 2024غزل0102
تو مجھے نیک نام رہنے دے مجھ میں میرا مقام رہنے دے
یہ تعلق تو بس دکھاوا ہے منہ سے جھوٹا سلام رہنے دے
تو بھی انسان بن درندے سے پر یہ مشکل ہے کام، رہنے دے
میری
مزید »حامد عتیق سرور25 نومبر 2024غزل0150
اک سحرِ سامری کا اثر دیر تک رہا دھرتی پہ دائروں کا سفر دیر تک رہا
کچھ لوگ زندگی کی سکونت میں قید تھے کچھ اور جن کو اذنِ سفر دیر تک رہا
دیوار و در کے بیچ کسی ر
مزید »احمد فراز22 اکتوبر 2024غزل0207
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے سو اپنے آپ کو برباد کرکے دیکھتے ہیں
سنا ہے
مزید »شائستہ مفتی19 اکتوبر 2024غزل0186
اس ریگ زارِ زیست کا عنصر نہیں ہوں میں اک خواب ہوں کہیں بھی مکرر نہیں ہوں میں
اک سوچ کا ثمر ہوں جو بکھری ہوں چار سو کہنے کو آفتاب کا منظر نہیں ہوں میں
وادی میں
مزید »