1. ہوم/
  2. نظم/
  3. صفحہ 1

آج پانچواں دن ہے

عادل سیماب

وقت وہیں ٹھہرا ہوا ہے جہاں تم چھوڑ کر گئی تھی تمہاری آواز کی چاشنی میرے کانوں میں گھل رہی ہے ابھی تمہارے لبوں سے پھوٹتے دانائی کے چشمے تمہارے سوالوں میں

مزید »

سینٹروفیسا

عادل سیماب

اندھیروں سے لڑنے نکلی ہو کانٹوں پر چلنے نکلی ہو مگر یاد رکھو جنگ کے بھی اصول ہوتے ہیں شام سمے جب سورج ڈھلنے لگے اپنے زخمی اٹھائےلشکری اپنے پڑاؤ میں لوٹ آت

مزید »

نس بندی

عادل سیماب

آدمی نہیں مارا سوال مارا ہے سوال کافر تھا سوال مرتد تھا سوال انکار تھا سوال سازش، سوال غدار تھا مارنے پر سوال تھا سو مارنا ضروری تھا مارنا مجبوری تھا ن

مزید »

احتیاطی فاصلے

عادل سیماب

کسی روٹھے ہوئے خواب کو مناتے پھر سے اور پھر سے کوئی پیمان وفا کا باندھتے دل کے آستاں میں کوئی آرزو کا دیا جلاتے وصل کی تمنا کا کوئی ادھورا خواب اور سینے میں

مزید »

یقین دھانی

عادل سیماب

اگر کبھی یوں ہوا میری کسی بھولی بھٹکی یاد نے تیرے خیال کے دریچوں پر دستک دی یا تو نے اپنی تنہائی کے کسی پل میں میری یاد کی سرگوشی سُنی یا میرے تصور کا کوئی

مزید »

بے خودی

عادل سیماب

میں محسوس کر رہا ہوں تمہیں بہت قریب، بہت قریں میں چاہتا تھا اس احساس کو نظم کروں مگر میرے سامنے لفظوں کی مٹی خشک پڑی ہے تخیل کے چاک پر میرے پاؤں کی حرکت رکی

مزید »

تجسیمِ خیال

عادل سیماب

پھر سینے پہ رکھا تیری یاد نے ہاتھ پھر شب کے پہلو میں چراغاں ہوا اور انگنت سائے دیواروں پہ رقص کرنے لگے سکوتِ شب میں تیری پازیب کی چھن چھن میرے پاؤں میں بندھ

مزید »

انتظار

عادل سیماب

زندگی کتنے رنگوں میں ہے بٹی ہوئی تمہارے انتظار میں بیٹھا میں سوچ رہا ہوں پسِ منظر میں موسیقی کی دھن اور ملجگا سا اجالا ہے یہ میزوں پر بیٹھے چنیدہ سے چند چہرے

مزید »

ہمارے خواب

عادل سیماب

ہمارے خواب یہ ہمارے خواب سراب بعد از سراب مگر حسیں ہیں تیری آنکھوں سے جھانکتے لفظوں کی مانند لفظ موتی ہیں دنیا کے سب سے حسیں موتی جو تو نے کتابوں کے صحرا سے

مزید »