1. ہوم
  2. افسانہ
  3. صفحہ 1

گڑیا

ریٔس احمد کمار

فائضہ رانی اپنے ابو اور امی کی لاڈلی بیٹی تھی۔ ہوتی بھی کیوں نہیں جو ان کی شادی کے آٹھ برس بعد اس دنیا میں آگئی تھی۔ اس کی ہر فرمائش وہ دونوں بنا کوئی وقت ضائع

مزید »

شیر خوار

سید محمد زاہد

وہ سات برس کا ہو چکا تھا۔ اس کے بعد میرے تین بچے پیدا ہوئے۔ جب بھی بچہ میری کوکھ میں اپنی ٹانگیں پسارنے کی کوشش کرتا تو اس کی محبت کی قندیل اور روشن ہو جاتی۔ بہ

مزید »

غزہ کے بچوں کے نام

سید محمد زاہد

دھوئیں اور گرد و غبار کے بادل روزانہ ابھرتے آفتاب کی نقاب پوشی کرتے۔ دن بھر فضائے آسمانی پر یہی چھائے رہتے۔ شام کو دبیز دھویں کی سحابی فوج تحت الثریٰ کی طرف جات

مزید »

برساتی مینڈک

سید محمد زاہد

(اس افسانہ میں شہزادہ آزاد بخت اور مکھی کے کردار انتظار حسین کے افسانہ "کایا کلپ" سے لیے گئے ہیں۔ The Frog Prince ایک جرمن کہانی ہے)۔ برسات کو کس نے سہانا موسم

مزید »

غیر مطبوعہ کہانی

محمد عامر حسینی

ادیبوں کے عالمی دن کے موقعہ پر وہ لیپ ٹاپ کی اسکرین کے سامنے ساکت بیٹھا تھا۔ اس کے دائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی (جس سے وہ ٹائپ کرتا تھا) ہوا میں ایسے معلق تھی ج

مزید »

وجود ایک وہم ہے

سید محمد زاہد

گڈ مارننگ! اس نئی کلاس میں آپ کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ میرے پڑھانے کا طریقہ روایتی ہے اور نہ ہی آپ سکول کے بچے کہ آپ کو قلم پکڑنا سکھایا جائے یا رٹے لگوائے جائیں

مزید »

ایک مونولوگ

ڈاکٹر ارشد رضوی

کچھ نہ کچھ دیکھنے کی خواہش نے مجھے کہیں کا نہیں چھوڑا۔ ہر پرانی ہوئی جاتی شے کو یوں دیکھتا ہوں جیسے آنکھیں بجھنے کو ہوں۔ ویسے بھی بہت دنوں سے آنکھوں میں جالے سے

مزید »

خوشی

ریٔس احمد کمار

گھر کے سبھی افراد خانہ اس بات پر خوشی سے پھولے نہیں سما رہے تھے کہ ان کی بہو شادی کے آٹھ سال بعد سرکاری نوکری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ اردو میں اس نے پی ای

مزید »