1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. اسماعیل آفتاب/
  4. خون دل دے کے نکھارہ ہے، جنہوں نے چمن ہمارا

خون دل دے کے نکھارہ ہے، جنہوں نے چمن ہمارا

دنیا کے نقشے پر ستارے کی مانند چمکتا ہوا میرا دیس ’’پاکستان‘‘ روز اول سے ہی شیطان کے دل میں کھٹکتا ہے جس کی بدولت وہ اکثر اپنے ناپاک اورغلیظ منصوبوں سے اس کو نقصان پہچانے کی کوشش کرتا ہے۔ لیکن جس دیس کے شجاع و بہادر سپوتوں نے اپنے دیس کی مٹی کی حفاظت کا عہد کر رکھا ہو، اس دیس پر شیطان و بے ایمان کی لاکھ چارہ جوئی بھی بے سود ہے۔ جس وطن کے لوگوں نے مٹی کے ذرے ذرے سے وفا نبھانے کا عہد اپنی سانسوں کے عوض کیا ہو۔ جو اپنے ملک و وطن کے دفاع کے لئے سینہ تان کر کھڑے ہوں۔ جو اپنے ملک کی سلامتی کے لئے اپنے سر تن سے جدا کروانے پر بھی رضامند ہوں۔ تو اس ملک کا بڑے سے بڑا دشمن بھی اس ملک کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔

اس پاک سر زمین کی خاطر جس شجاعت و بہادی کا مظاہرہ 6 ستمبر 1965ء کو کیا گیا اس کی مثال پورے عالم میں ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی۔ یہ منہ بولتا ثبوت ہے ہمارے جاں باز سپاہیوں کا اس دھرتی کی سلامتی کی خاطر کہ خود سینے پہ گولی تک کھا لیں گے مگر اس ارض پاک کے سبز حلالی پرچم کو کبھی نہ گرنے دیں گے۔ دشمن کے کئے گئے بزدلانہ حملے پر نہ صرف ملک کی دفاع کرنے والی فوج بلکہ پوری قوم نے ہر چیز کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دشمن کے منصوبوں کو خاک میں ملادیا۔ اور ثابت کر دیا کہ دھرتی سے محبت ہی سب کچھ ہے۔ اور جس قوم میں جذبہ حب الوطنی ہو تو پوری دنیا کی کوئی طاقت بھی اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ بلکل اسی طرح جذبہ حب الوطنی سے سرشار اس قوم نے دشمن کے آگے سیسہ پلائی دیوار کی صورت ڈھال لی اور دشمن کا مردانہ وار مقابلہ کیا۔ جس سے دشمن جو ’’اپنے ناپاک ارادے استوار کر کے صبح کا ناشتہ لاہور میں کرنا چاہتاتھا، اپنے ہوش و حواس تک کھو بیٹھا‘‘۔ میرے ملک کے ہر فرد نے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو اس بات کی دھمکی دی کہ اس ملک کی سلامتی کی خاطر جان دینے والوں کی کمی نہیں۔ اور ایک ایسی تاریخ رقم کی کہ جس کی یاد سے ہمارا سر فخر سے بلند ہو جاتا ہے۔ جب جب بھی دشمن نے للکارہ ہے تب تب اس قوم نے اتحاد جیسی نعمت پر عمل پیرا ہو کر شر و انتشار جیسی قوتوں کا قلع قمع کیا ہے۔ جس ملک کے جاں بازسپاہی راشد منہاس جیسے ہوں جو 5 دن اور راتیں ملکی دفاع کی خاطر دشمن کے سامنے ڈٹا رہے، اور جس ملک میں ایم ایم عالم جیسے تیز دماغ پائلٹ ہوں جو ایک منٹ سے بھی کم وقفے میں دشمن کے پانچ جنگی طیاروں کو نیست و نابود کر دے، اور جس دھرتی پر میجر شبیر شریف، میجر طفیل، کیپٹین سرور، میجر محمد اکرم، محمد حسین، محمد محفوظ اور حوالدار لالک جان پیدا ہوں جو اپنی دھرتی کی خاطر نہ جھکے، نہ بکے، بلکہ جان کا نذرانہ پیش کر دیں۔ تو اس ملک اور ملک کے شہریوں کو کسی قسم کے دشمن کا کوئی بھی ڈر ہے نہ خطرہ ہے۔ ہم یوم دفاع کے اس دن اخراج تحسین پیش کرتے ہیں ان شجاع و دلیر محب وطن شہیدوں کو جنہوں نے اس مملکت کی خاطر ہر چیز تک قربان کر کے جام شہادت نوش کیا اور بتا دیا پوری دنیا کو کہ

خون دل دے کے نکھارے گے رُخ برگ گلاب

ہم نے اس چمن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے