درودِ مصطفےٰؐ لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی
سلامِ کبریاٰ لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی
تِرے حُب دار کا مُجھ سے اگر جو پُوچھتا کوئی
فقط میں مُرتضیٰؑ لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی
کبھی مولودِ کعبہ کا زچہ خانہ نظر آئے
بس اتنی اِلتجا لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی
دَرِ زہراؑ پہ جانا اور دستک دے کے رُک جانا
تِری اِک اِک اَدا لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی
اُٹھا کرتے تھے خود تعظیم میں بی بیؑ کی کس طرح
میں سب کُچھ بَرملا لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی
ہوا سجدہ طویل اتنا کہ سر اُٹھ اُٹھ جُھکے سب کے
میں سارا واقعہ لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی
بَنا حسنینؑ کی کیسے سواری تُوؐ مدینے میں
تُجھےؐ کس نے کہا، لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی
سقیفے میں تو تھے جتنے تِرےؐ شجرے کے دُشمن تھے
ٰمیں کس کو باوفا لکھتی، اگر جو نعت لکھ
مِری اوقات ہی کیا ہے جو تِرے وَصف گنواؤں
تُجھے رحمان سا لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی
جو بخشش کو طلب کرنا ہی پڑ جاتا خُدا سے تو
تِرا ہی واسطہ لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی
عطا کیا کیا نہیں مُجھ کو، تِری نسبت کے صدقے میں
میں تیرا شُکریہ لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی
کِرؔن، رَبّ کا سلام اِنؐ پہ، درود اِنؐ کے ہی شجرے پہ
میں رَبّ کا ہی کہا لکھتی، اگر جو نعت لکھ پاتی