1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. واجد بھٹی/
  4. ہم سب کا پاکستان

ہم سب کا پاکستان

پاکستان میں بسنے والی کرسچن کمیونٹی میں کسی بھی قسم کی کمی نہیں ہے۔ اگر شعر و شاعری کی بات ہو تو نضیر قیصر صاحب کا نام سب سے نُمایاں ہے۔ اداکاری کی دُنیا میں بھی کئی نامور ستارے گُزرے ہیں۔ اسی طرح اگر کرسچن پاکستانی سنگرز کی بات نہ کی جائے تو میری نظر میں یہ زیادتی ہو گی۔ پاکستانی کرسچن کمیونٹی میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے۔ صرف وسائل کی کمی کی بنا پر ان کے ٹیلنٹ کو سہارا نہیں مل پاتا ہے۔ پاکستانی کرسچن کمیونٹی موسیقی کی دُنیا میں بہت سے نامور گلوکار گزرے ہیں۔ سیموئیل گل صاحب، حزقی ایل سروش صاحب، یوسف ثمر اور اے نئیر صاحب۔ ان سب سے بڑھ کر ہم ڈاکٹر آئی ڈی شہزاد صاحب کو ہر گز نہیں بھول سکتے ہیں جنہوں نے زبوروں کا پنجابی زبان میں ترجمہ کیا۔ حال ہی میں پاکستانی کرسچن کمیونٹی کی جانب سے ایک ملی نغمہ گایا گیا جس کو مُلک بھر میں خوب سراہا گیا۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹیلنٹ کہیں سے بھی اپنا راستہ بنا لیتا ہے۔ پاکستان میں یہ انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیو بن چُکی ہے جس نے کوک سٹوڈیو جیسے ایک بڑے پروگرام کی ویڈیو کا ریکارڈ توڑ ڈالا۔ اس میں تمام تر سنگرز پاکستان کرسچن کمیونٹی کے نامور نام ہیں اور یہ سب گاسپل سنگرز ہیں جو گرجوں میں خدا کی حمد و ستائش کرتے ہیں۔

اس ویڈیو میں محبوب گل، روز میری مُشتاق، روبن گوش، انیتا سیموئیل، عارف بزمی، سمن حارث، قیصر چوہان، صدف سیمٶئیل، جاوید اختر، حارث بزمی، ثنا یوسف، عارف بھٹی، انجم پرویز شامل ہیں۔ اس کے میوزک کو آکاش سونو نے ترتیب دیا۔ ڈائریکٹ قیصر صاحب نے کیا اور پروڈکشن امی گل صاحب کی تھی۔ ہم ان سب کی کوش کو بہت سراہتے ہیں۔ بلکہ انکو قومی ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر سراہنے کی ضرورت ہے۔ تا کہ ان کی زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی ہو۔ پاکستانی گورنمنٹ کو پاکستان کی میوزک اکیڈمی پر اور زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے تا کہ نئے ٹیلنٹ کو سامنے لایا جا سکے۔ موسیقی نہ صرف روح کی غذا ہے بلکہ اس کے ذریعے ہی ہم دنیا کو پاکستان کا عکس دکھا سکتے ہیں۔ یہ ویڈیو اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ پاکستان کی مسیحی برادری بھی پاکستان سے سچے دل سے مُحبت رکھتی ہے۔ لیکن افسوس کےساتھ پاکستان کی اس برادری کو وہ مقام نہیں مل پایا جس کے یہ بھی دوسری اقوام کی طرح مستحق ہیں۔ یہ ویڈیو اس بات کا مُنہ بولتا ثبوت ہے کہ پاکستانی مسیحی برادری ہر بات میں خود کو منوا سکتے ہیں۔ اس مُلک کی نچلے درجے سے اوپر کے درجوں کی قیادت بھی سنبھال سکتے ہیں۔

ضرورت اب اس بات کی ہے کہ عام عوام اس ملی نغمے یا ان کے گلو کاروں ہی کو نہیں بلکہ دیگر مسیحی عوام کو اپنے ساتھ سمجھ کر اُن سے برادرانہ مُحبت رکھے۔ شاید یہ ویڈیو مسیحیوں کی ایسی ہی آواز ہے جو اپنے مُسلم بھائیوں کو صدا دے کر کہہ رہی ہے کہ مذہبی دیواروں میں قید ہو کر ہم ایک دوسرے سے بہت دور ہو گئے ہیں جبکہ حقیقت میں آج بھی پاکستان کے اُتنے ہی وفادار ہیں جتنی کہ پاکستان بننے کے وقت کے مسیحی تھے۔