(مجھے کیوں نکالا؟؟)
زاہداکرام
ابتد اء اس کالم کی رب جلیل کے نام سے جس نے فرمایا اپنے حبیب سے،
قُل اللًہم ملک الملک توتی الملک مَن تشاء وتنزع الملک ممن تشاء وتعزمن تشاء وتذل من تشاء بیدک الخَیر انِک علی کِل شیءِ ِقدیرٌُ۔
آپ ؐ کہہ دیجئے، اے اللہ ! اے تمام جہانوں کے مالک!تو جسے چاہتا ہے بادشاہی دے جس سے چاہتا ہے سلطنت چھین لے، تو جسے چاہے عزت دے جسے چاہے ذلت دے، تیرے ہی ہاتھ میں سب بھلائیاں ہیں، بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے۔
(سورۃ آل عمران آیت نمبر۲۶)
میاں صاحب کو سمجھ آ جانی چاہئے تھی کہ یہ امر ربی ہے، نوشہ دیوار بلکہ نوشہ تقدیر ہے اور بے شک اللہ ہی کی طرف سے سب امر مروی ہیں، اور اس کی پکڑ بہت شدید ہے، اس کی مرضی کے بغیر پتہ بھی نہیں ہلتا، تو میاں صاحب جان دیوو کسی دوجے دی واری آن دیوو، ٹھیک ہے مارچ آپ کا حق ہے مگر اپنے پیسوں سے، کیوں عدالتی نااہلی کے بعد بھی عوام کے خون پسینے کی کمائی اجاڑی جارہی ہے، آپ کو پتہ ہونا چاہیے ایک پاور شو پر کتنا خرچ اٹھتا ہے، یہ سب کہاں سے آیا، آپ کو یہ بھی پتہ ہے کہ اس طرح کے لانگ مارچ عوام و ملک اور جموپريت کا کتنا نقصان کرتے ہیں، لیکن آپکو اس سے کیا، آپ جو کبھی اپنے دوراقتدار میں کسی بھی روڈ کی زینت نہیں بنے، وی آئی پی پروٹوکول کے ساتھ آپ کو چھوٹی سی روڈبھی گراں گذرتی تھی، روڈ پر رینگتے کیڑے مکوڑے بھی آپکو نہیں بھاتے تھے جس کیلئے آپ کی آمد سے پہلے آپ کا اسپیشل سکواڈ اس بے ہنگم ٹریفک کو گھنٹوں رکنے کی تکلیف دیتا تھا، اب آپ کو کیا سوجھی، جی ٹی روڈ سے خجل ہونے کی، وہ بھی ۴ گھنٹے کا سفر۴ دن میں طے کر کے آپ نے کونسا معرکہ مار لیا !!۔ ۔ ۔ ہاں ایک ماں کا جگر گوشہ اور ايك بوڑهاآپ نے چھین لیا، ہاں آپ نے ۸۰۰ سیکورٹی کے اہل کاروں کو ضرور خجل کیا !ہاں آپ کیلئے دانیال چوہدری کا تیار کرد ہ بم پروف ایئر کنڈیشنڈ کنٹینر پونے ۲ کڑور کا تھا ! ہاں آپ نے ۶۵۰ گورنمنٹ کی گاڑیاں بمعہ سرکاری پٹرول اپنے پیچھے جی ٹی روڈ پر خجل کروائیں، آپ نے اپنے جیسے پارلیمانی اشرافیہ کو بھی اپنے ساتھ جی ٹی روڈ پر خجل کروایا، آپ’’ مرحب ‘‘کے خطاب سے بھی نوازے گئے، آپ کی ریلے کیلئے ۲۵۰۰ وفاقی پولیس کے اہلکار تھے علاوہ رینجر، فرنٹیئر کانسٹیبلری، بم ڈسپوزل سکواڈاور پنجاب پولیس کے سینکڑوں سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کے، آپ کی ریلی میں ایک ديوانه شخص لاکھوں روپے اچھال رہا تھا بس، کوئی ادارہ ایسا نہیں جو اس سے پوچھ سکے کہ یہ دولت کہاں سے آئی ؟؟
حنیف عباسی صاحب آپ سے تھوڑی سی ڈانٹ برداشت نہیں ہوئی، اتنا غصہ اور لوگ بھی آپ اکٹھے نہ کر سکے، اگر واقعی ایسا کچھ ہے تو میاں صاحب کو بھی یہ باور کروائیں یا اپنے حصہ کی تھوڑی سی غیرت ان کو دے دیں، اور ساتھ یہ بھی کہیں کہ آپ کو ملک کی عدالت عظمی کے ۵ ججوں نے ڈانٹ پلائی اور ذلیل کیا ہے صاحب۔ مجھے ان کی حالت پر ترس آتا ہے جب گھر واپسی کے دوران انہوں نے قوم کو نئے لارے لپے لگائے، اور باور کرایا کہ میں تو غریبوں کو گھر دینے والا تھا، میں نے بجلی بھی لا کر دی تھی جو ان کے نااہل ہوتے ہی روٹھ گئی شاید!میاں صاحب آپ چار سال سے زیادہ عرصہ اقتدار میں رہے (پہلے والے دور اقتدار کو گولی ماریں ) اس عرصہ میں آپ کو غریب یاد نہیں آئے، جس میں ۸۰ فیصد لوگوں کے پاس سر چھپانے کوگھر نہیں، اب آپ کی آنکھ کھلی ہے، خط غربت سے نیچے زندگی گذارنے والوں کی تعداد ۴۰ فیصد ہے، آپ کو ان کا خیال اب آیا، دہشت گردی کی صورت حال یہ ہے کہ آپ خود بم پروف کنٹینر میں جی ٹی روڈپر بريكيں لاسکتے رہے، اور پوچھتے رہے کہ ۲۰ کڑور ووٹوں والے کو ۵ لوگوں نے گھر کیوں بھیجا؟ کیوں نکالا ؟ خدارا ووٹوں کی گنتی درست کرلیں، ۲۰ کڑور نہیں ۹۱۶۶۶ ووٹ آپ کو ملے تھے جبکہ ساری ن لیگ کے ايك كڑور اڑتاليس لاكھ (۱۴۸۷۴۱۰۴) تھے جن میں کئی حلقوں میں دھاندلی بھی ہوئی تھی، دوسرا گمان یہ تھا کی لوگ آپ کیلئے طیب اردوگان کی طرح باہرنکلیں گے، ایک وہ مجاہد ہے جو عوام میں بغیر حفاظتی اقدام کے ہوتا ہے جس نے آپکو واقعتاََ سڑکوں پر رول دیا، اور انشا اللہ وہ اور ملکی ادارے اب ملک کی لوٹی ہوئی دولت بھی واپس لائیں گے۔
آپ کے ذہن سے بادشاہت کا بھوت نہیں نکلے گا، لہذا ایک مشورہ ہے کہ آپ بہادرشاہ ظفر کی خواہش مطابق چند نئے سیاستدانوں کو تدریس دینا شروع کریں، درس بھی بے ایمانی، رشوت خوری، عہدے کا ناجائز استعمال، کمیشن کیسے بنایا جائے، منی لانڈرنگ کیسے کی جائے، ملک کو کیسے بیچا جائے وغیرہ وغیرہ۔ ۔ ۔ اور جب کوئی شرارت کرے تو اس کو کلاس سے باہر کریں، بھر جب وہ سوال کرے کہ، میں نے کیا کیا؟؟ مجھے کیوں نکالا؟؟، تو آپ کو آپ کے سوال کا جواب بھی مل جائے گا یہ بریانی کی ایک پلیٹ اور چند روپوں کی خاطر آئے لوگ اس سوال کا کیا جواب دیں گے!!ایک اور بات میاں صاحب اب سیاسی شہید بننے کا وقت گذر گیا ہے اب آپ کے گرد اَن دیکھی طاقتوں کا گھیرا تنگ ہوتا جائے گا، لہذا اب کسی اور جی ٹی روڈ پر مت نکل جائیے گا، اور مجھے کیوں نکالا؟ کی رٹ بند کردیں بچی کھچی عزت اپنی اور اہل خانہ کی بچائیں بس!
دوستوں نے بہت لکھا، کہ میاں صاحب کا جی ٹی روڈ سے گھر آنے کا مقصد یہ تھایا وہ تھا لیکن میرے مطابق شوق ٹھرک پورا کرنا تھا اور شو شا ما رنا تھی بس، جی ٹی روڈ پربریکیں لگانی تھی اپنی ٹور دکھانے کیلئے، مجھے گورنمنٹ کالج میں ان کی طالبعلمی کا زمانہ یاد ہے تب بھی ان کو ٹور دکھانے کا شوق تھا، بے شک انڈے اور ٹماٹر کھانے پڑیں، ان کے چھوٹے بھائی کو بھی دادا گیری کا شوق تھا،۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میں تو اس تناظر میں بس اتنا کہوں گاکہ،۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
جی ٹی روڈ تے بریکاں لگیاں
۔ ۔ ۔ بلو تیری ٹور ویکھ کے