1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. زاہد اکرام/
  4. یومِ مفاہمت مناناچاہیے

یومِ مفاہمت مناناچاہیے

زاہداکرام

کسی بھی حساس طبیعت والے ذی شعور شخص کا ماتھا ضرور ٹھنکے گا اس طرح کی خبریں پڑھ کر میرا تو صبح سویرے بلڈ پریشر ۱۰۰/۱۸۰ ہوگیا جب یہ خبر نظر سے گذری جو ہمارے ایک محسن قسم کے جنرل جناب پرویز مشرف صاحب نے داغاکہ’’آئندہ انتخابات میں عوام کو کرپٹ سیاسی جماعتوں سے نجات دلائیں گے‘‘ دماغ کی بتی غل ہوگئی ، فرماتے ہیں آئیندہ عام انتخابات میں بھرپور حصہ لوں گا اور قوم کو (ن) لیگ سمیت دیگر کرپٹ سیاسی جماعتوں سے ہمیشہ کیلئے نجات دلاؤں گا، صدقے جاؤں قوم کے پُردرد مسیحا کے جس نے خود ہی زخم دیا اور اب زخموں پر مرہم لگانے کا عندیہ بھی اور یہ بھی نوید سننے میں آرہی ہے کہ لاہور میں ۲۳ پارٹیوں کا ایک گریٹ الأئینس بننے جا رہا ہے ، جس کی لگام جناب عزت مآب سنبھالیں گے اور اپنی آل پاکستان مسلم لیگ میں ضم فرمایءں گے ،جناب یہ ۲۳ پارٹیاں کونسی ہیں جو ملک کی تیسری بڑی قوت بننے جارہی ہے ،دیکھئے کہیں ان کی ضمانت ضبط نہ ہوجائے۔ محترم جنہوں نے یکم جنوری ۱۹۸۶ء سے۲ اکتوبر۱۹۹۹ء کے دوران لوٹ کھسوٹ،کرپشن اور ملکی مفادات کو گزند پہنچائی سب کیلئے عا م معافی کا اعلان کیاگیا ،یہ لوٹا ہوا مال عوام کا نہیں تھا کیا؟ موصوف نے عوام سے پوچھنے یا ان کو اعتماد میں لینے کیلئے کوئی قدم اٹھایا ؟نہیں نہ ، صرف اور صرف آرٹیکل ۶ سے اپنی جان چھڑانے کیلئے اتنا بڑا فیصلہ امریکہ کے دباؤ میں آکر کردیا ،کیا عوام انہیں قبول کرے گی؟ جو گذشتہ ۱۰ سالوں سے انکی جنبش قلم سے نکلے ہوئے NRO کو بھگت رہی ہے چہ جائیکہ ان کی پاکستان کے لئے کی گئیں خدمات کو نہیں بھلایا جاسکتاجوانہوں نے کیں ،لیکن اس جرم کے سامنے ہیج ہے جو ان سے سرزردہوا۔

ایک مفاہمتی بل جنوبی افریقہ کی سیاہ فام حکومت نے سا بقہ گورے حکمرانوں کے قتل وغارت گری و بربریت کے ظلم کومعاف کرتے ہوئے پاس کیا تھا اور گوروں کو کلین چٹ دے دی تھی کہ جو کچھ انہوں نے کیا وہ ٹھیک تھا سیاہ فام افریقی ہی غلط تھے اسی نوع کا یہ قومی مفاہمتی فرمان ۲۰۰۷ء میں جوجنرل پرویز مشرف صاحب نے بھی جاری کیا تھاجسکا فایدہ ملک کے آٹھ ہزار سے زائد افراد نے اٹھایا،جس میں ملک کے بڑے بڑے سیاستدان بیوروکریٹس ،سرمایادار،جاگیردار،قاتل اور لٹیرے شامل تھے ،جنہوں نے وآپس آکر لوٹ کھسوٹ کا وہ بازار گرم کیا کہ الأمان ۔۔۔۔۔۔جن میں سرکردہ لیڈران کے علاوہ مختلف محکموں کے کلرک اور سرمایادار بری الذمہ اور ہر الزام سے پاک ہوگئے،جب اس صدارتی حکم کے تحت آیئن کی دفعات ایکٹ آف ۱۸۹۸ء ، ۱۹۷۶ ء اور ۱۹۹۹ ء میں ضروری تبدیلیوں اور اضافے کے ساتھ لاگوکیا گیا،بلکہ آیئن پاکستان کے ساتھ مذاق کیاگیا اورعوام اور قانون کی دھجیاں اڑائیں گئیں، نتیجہ میں ایم کیو ایم، آصف زرداری،میاں نواز شریف اینڈ فیملی،مسلط با حکم ہوئے اور بھولی عوام سے دل کھول کر نا کردہ گناہوں کا بدلا لے رہے ہیں،اس شاہی فرمان کا پاکستان پر اور پاکستانیوں پر جو اثر ہوا وہ تاریخ میں رقم ہے ،جس کی اس سے بڑی دلیل اور کیا ہوگی کہ یہ لوگ مسلط حکمران ہیں جس کا خمیازہ عوام گذشتہ ۹ سالوں سے بھگت رہے ہیں۔لہذا پاکستان کے ہجوم کو دوسرے ایام کی طرح جو وہ مناتے ہیں جیسے یوم کشمیر،یوم آزادی وغیرہ،کی طرح۵ اکتوبر کو’’ یوم مفاہمت O_DAY NR منایا جاناچاہیے ،مجھے امید ہے پاکستان میں بسنے والی عوام اس بات سے ضرور متفق ہوگی۔