پہچان پاکستان گروپ کی طرف سے حال ہی میں شائع شدہ ادبی شاہکار "عہد ادیب" جسے زکیر احمد بھٹی اور آمنہ منظور نے مرتب کیا ہے، نئے اور پرانے قلم کاروں کی متنوع موضوعات پر مبنی تحریروں کا مجموعہ ہے۔ یہ کتاب اردو ادب کے منظر نامے میں ایک قابل ستائش اضافہ ہے۔ "مہر گرافکس اور پبلشرز" کے تعاون و اشتراک سے روزنامہ پہچان پاکستان میڈیا گروپ نے کتاب کو خوبصورت گیٹ آپ کے ساتھ شائع کیا ہے یہ کتاب 208 صفحات پر مشتمل ہے۔
کتاب کا پیش لفظ آمنہ منظور نے تحریر کیا ہے اور پیش گفتار میں اس کتاب کو منظر عام پر لانے کے پیچھے اصل مقاصد پر روشنی ڈالی ہے، یہ کتاب ان بے شمار نئے اور پرانے قلم کاروں کی متنوع کہانیوں پر مبنی ہے جو روزنامہ پہچان پاکستان میں کالمز بھی لکھتے ہیں۔
زکیر احمد بھٹی کا پس ورق کے لیے لکھا گیا فلیپ "عہد ادیب" کے پیچھے کی تحریک کی ایک جھلک فراہم کرتا ہے۔ جیسا کہ قاری مضامین کا مطالعہ کرتا ہے تو یہ واضح ہو جاتا ہے کہ کتاب مرتب کرنے والوں نے مہارت کے ساتھ ایک ایسا مجموعہ بنایا ہے جو انسانی تجربے کی گہرائی اور تنوع کا آئینہ دار ہے۔ کتاب کا مرکزی موضوع زندگی کے لازوال پہلوؤں، محبت، اور خوشی کے بے شمار موضوعات پر مبنی مضامین پر مشتمل ہے۔
مختلف النوع مضامین کی شمولیت "عہد ادیب" کے لیے مرتبین کی طرف سے بہترین مضامین کے انتخاب کی پائیدار نوعیت کی عکاسی کرتا ہے۔ تالیف بہترین کہانیوں اور مضامین پر مشتمل ہے، "عہد ادیب" کا ہر صفحہ انسانی وجود کے ایک نئے پہلو کو ظاہر کرتا ہے۔
عہد ادیب نامی اس ادبی شاہکار کو عملی جامہ پہنانے کے لیے روزنامہ پہچان پاکستان میڈیا گروپ، مہر گرافکس اور پبلشرز کے درمیان باہمی تعاون و اشتراک داد کا مستحق ہے۔ تالیف نہ صرف کہانی سنانے کے فن کو سامنے لاتی ہے بلکہ ادبی دائرے میں تعاون کی طاقت کا ثبوت بھی دیتی ہے۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ "عہد ادیب" کو منظر عام پر لانے کے لیے ذکیر احمد بھٹی اور آمنہ منظور کے لیے تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ کتاب محض کہانیوں اور مضامین کا مجموعہ ہی نہیں ہے بلکہ یہ انسانی روح اور متنوع داستانوں کا جشن بھی ہے جو ہمارے اجتماعی سفر کو تشکیل دیتے ہیں۔ "عہد ادیب" ان لوگوں کے لیے پڑھنا ضروری ہے جو دلچسپ اور کہانی پر مشتمل کتاب کا مطالعہ کرنا چاہتے ہیں۔