آپ نے سوج طلوع ہوتے، چاند نکلتے دیکھا ہوگا، لیکن کیا کبھی زمین طلوع ہوتے دیکھی؟ جی ہاں، طلوعِ ارض اپنی شناخت کے بارے انسانی شعور کا وہ سنگِ میل ہے جب انسانیت نے پہلی مرتبہ زمین (یعنی اپنے گھر) کو طلوع ہوتے دیکھا- اس لمحے نے بہت کچھ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بدل دیا۔
انسان کو احساس ہوا کہ زمین، اسکا نیلا سبز روشن گھر کتنا مختلف، خوبصورت اور نایاب ہے- یہ احساس اپنے ساتھ اک ڈراونہ خواب بھی لایا کہ بے کراں سمندر میں واقع کسی ننھے جزیرے کے کنارے درخت کی شاخ پر بنے گھونسلے جیسا، لامتناہی کائنات میں واحد انسانی ٹھکانہ کتنا اکیلا اور نازک ہے۔
انسانی زندگی کی قیمت، ندرت و یکتائیت کا اندازہ اسی سے لگا لیجیے کہ ناسا کے کیپلر اور وئیجر مشن 40 سال میں اربوں سیارے چھان چکے مگر کہیں زندگی کی یقین دہانی نہیں ملی۔ گویا لاٹری کے کھربوں ٹکٹ جاری ہوئے مگر باشعور زندگی کا انعام صرف ایک نکلا۔
زرا سا توازن بگڑنے پر بھری کائنات میں سوچنے والی زندہ مٹی سے بنا یہ اکلوتا چراغ بجھ سکتا ہے۔ تب سے عالم انسانیت میں عظیم شعور رکھنے والے لوگ (اپنی ذات سے بالاتر ہو کر) توازن برقرار رکھنے اور عالم انسانیت کو بچائے رکھنے کی فکر میں ہیں۔ آج سے آپ بھی انہیں میں سے ایک ہیں۔