پاکستانی قوم میں بھیڑ چال بہت عام ہے۔ اگر کوئی شخص کامیاب ڈاکٹر بن گیا تو لوگ اپنے بچوں کو ڈاکٹر بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے اگر کوئی اچھا وکیل بن گیا تو ہم بچوں کو وکالت پڑھانے لگ جائیں گے اسی طرح اگر کوئی کسی کمپنی میں جنرل مینجر لگ گیاتو ہم سمجھیں گے کہ شائد یہ سب سے زیادہ پیسے کمانے والا شعبہ ہے۔ اگر کوئی شخص بنک میں اچھی نوکری پہ لگ گیا تو ہم یہ سوچتے ہیں کہ شائد بنک کی نوکری سب سے زیادہ آسان ہے ائیر کنڈ یشنڈ کمرے میں سارا دن کمپیوٹر پہ ہی تو کام کرنا ہے تاہم اپنے بچوں کو کامرس میں داخلہ دلوا دیں گے بہت کم والدین ہیں جو اپنے بچوں کا رجحان دیکھتے ہوئے انکو انکی مرضی کے مطابق تعلیمی میدان چننے دیتے ہیں۔ آج پاکستان میں ڈاکٹر سڑکوں پہ احتجاج کرتے نظر آتے ہیں اور پھر تنگ آکر دوسرے ممالک کی طرف چلے جاتے ہیں اسی طرح انجئنیر حضرات پاکستان میں بہتر مستقبل نا دیکھتے ہوئے عرب ممالک منتقل ہونے لگے ہیں۔ اگر کوئی شخص ایم اے اردو یا ایم اے صحافت ہو تو اس کے مستقبل کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔
بھارت اس معاملے میں ہم سے بہت آگے ہے آج کے اس جدید دور میں ہر چیز آن لائن ہوتی جا رہی ہے گاڑیوں کی خریداری سے لیکر گھر کا راشن آن لائن فروخت ہونے لگا ہے لیکن چونکہ ہمارا تعلیمی معیار ابھی تک اس لیول کو نہیں پہنچا تو ہم لوگ اس جدید ٹیکنالوجی سے ابھی تک پوری طرح شناساں نہیں ہوسکے۔ آپ کے ملک کے بڑے سے بڑے اینکر اور کالم نگار کو صرف ملکی سیاست میں تبدیلیاں نظر آتی ہیں شائد ایک آدھ کوئی ایسا شخص ہو جو اپنی قوم کے نوجوانوں کے مستقبل کے بارے میں لکھتا ہو بلکہ لکھنا تو دور کی بات انکو ابھی تک یہ بھی نہیں پتہ کہ بھارت فری لانسنگ میں کہاں پہنچ چکا ہے اور ہم ابھی تک غالب اور مسٹر چپس کو رٹے مارتے پھر رہے ہیں۔
ہمارا مقصد ترقی کرنا کم اور صرف نوکری حاصل کرنا زیادہ ہوتا ہے۔ ہماری حکومت کو چاہے کہ اب ہمارے بچوں کے تعلیمی نصاب میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق مضامین شامل کرے۔ پورے پاکستان میں صرف ایک ہی آن لائن کورس کروانے کی سرکاری سائٹ ہے جس پہ داخلہ لینے والوں کا کوٹہ بہت کم ہوتا ہے اس لیے ہم حکومت کی طرف سے کوئی مناسب انتظامات کرنے کے انتظار میں ہاتھ پہ ہاتھ دھرے تو نہیں بیٹھ سکتے۔ پاکستان کے جو لوگ فری لانسنگ کے شعبہ سے وابستہ ہیں ان میں ننانونے فیصد لوگوں نے اس کو کسی ادارے سےنہیں سیکھا بلکہ گوگل، یوٹیوب پہ لاکھوں فری لانسنگ کے لیکچر موجود ہیں ان کو دیکھنے اور پریکٹس کرنے کے بعد اس کام میں مہارت حاصل کی۔
فری لانسنگ کیا ہے؟
فری لانسنگ انٹرنیٹ پر ایک دیہاڑی نما کام ہوتا ہے، جس میں آپ کو آنلائن کام کرنے پر اجرت ملتی ہے۔ وہ اس طرح کہ مختلف ملکوں کے لوگ یا کمپنیاں جنہیں اپنے پروجیکٹس کے لیے دوسرے ممالک سے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ٹرانسلیٹرز، بلاگرز، یوٹیوبرز، وائس اوورز، لوگو میکر، ویب ڈیویلپرز، ڈیزائنرز یا رائٹرز وغیرہ کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ فری لانسنگ ویب سائٹس پر اپنے کام کی تفصیلات پوسٹ کرتے ہیں۔ اب جس شخص کو اس کام میں مہارت ہوتی ہے وہ اس کام کو گھر بیٹھے مکمل کر کے اس کمپنی یا شخص کے حوالے کرتا ہے اور بدلے میں پیسے لیتا ہے۔ فری لانس کام کرنے والوں کو فری لانسر کہتے ہیں۔
فری لانسنگ کیوں؟
یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے لوگ انٹرنیٹ سے کام کیوں کرواتے ہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ اگر ایک امریکی کمپنی کو اپنے کسی پراجیکٹ کے لیے اردو ٹرانسلیٹر کی ضرورت ہوتی ہے تو اگر وہ پاکستان سے کسی بندے کو بلائے اور اس شخص کے ویزا رہائش کھانا اور تنخواہ وغیرہ کا انتظام کرے تو اسے لاکھوں روپے کا خرچہ آئے گا جبکہ فری لانسنگ سے وہ یہی کام چند پیسوں سے کرواتا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ آج کل لوگ آفس میں کام کرنے کے بجائے فری لانسنگ کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ آفس میں وقت کی پابندی اور مالکان کی ڈانٹ ڈپٹ سننے کے بجائے اپنی مرضی سے کام کرنا آسان ہے۔ اس کے علاوہ جو خواتین گھروں سے باہر نہیں نکل سکتیں وہ گھر بیٹھے فری لانسنگ سے اچھی خاصی آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ دنیا گلوبل ولیج بن چکی ہے۔ اب ہر کوئی ڈیجیٹل طریقے سے کام کرنا پسند کرتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال پوری دنیا میں سے پاکستان فری لانسنگ میں چوتھے نمبر پر آیا لیکن اب بھی ایسے لوگ موجود ہیں جن میں بہت ساری صلاحتیں موجود ہیں مگر وہ یہ نہیں جانتے کہ کام کیسے کریں۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ فری لانسنگ کی شروعات کیسے کریں۔
شروعات
یوں تو بہت سارے فری لانسنگ ویب سائٹ موجود ہیں جن کے مختلف قوائد و ضوابط اور چارجز ہیں۔
اگر آپ ابتدائی طور پر کام شروع کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اپ ورک ڈاٹ کام پر مفت کام شروع کیجیے اس کے بعد جب آپ کو تجربہ ہوجائے تو دیگر پریمیم ویب سائٹس جسے فری لانسر ڈاٹ کام، فیور ڈاٹ کام وغیرہ پر بھی کام کر سکتے ہیں۔
ضروری چیزیں۔
فری لانسنگ کے لیے آپ کے پاس ایک عدد کمپیوٹر یا موبائل، انٹرنیٹ کنیکشن اور ایک بینک اکاؤنٹ کا ہونا لازمی ہے
طریقہ کار
سب سے پہلے اپ ورک ڈاٹ کام پر جائیں اور اپنا اکاؤنٹ بنائیں۔ یعنی اپنا ای میل ایٖڈریس نام پتہ صلاحتیں اور کام کی تفصیلات اور بینک اکاؤنٹ وغیرہ لکھیں۔ تقریبا دو دن کے اندر آپ کا اکاؤنٹ اپروو جائے گا۔ یاد رکھیں اپنی صلاحتیں یعنی زیادہ سے زیادہ لکھیں بصورت دیگر اپ ورک آپ کا اکاؤنٹ قبول نہیں کرے گا۔ اگر ایک دفعہ ریجیکٹ ہو بھی ہوجائے تو دوبارہ اپنی صلاحتیں بڑھا چڑھا کر لکھ بھیجیے۔ درخواست قبول ہونے کے بعد آپ اپ ورک پر کام کرنے کے اہل ہوجاتے ہیں۔ لیکن کام کرنے سے پہلے اپنی پروفائل مکمل طور پر سیٹ کریں، اپنی اصلی تصویر لگائیں فیس بک آئی ڈی اور لنکڈ ان یا ویب سائٹ اگر ہے تو اس کا لنک بھی دیں تاکہ آپ کی شناخت اصلی ہو۔ اپنی پورٹ فولیو یعنی سابقہ کام کی تفصیلات اور صلاحتیں اس طرح لکھیں کہ لوگ متاثر ہو کر آپ کو کام دینے پر راضی ہوجائیں۔ اپ ورک کی مفت سروس میں آپ ہر مہینے صرف تیس جابز کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔ اس لیے اپنے کنیکٹ یعنی چانسز جو ضایع نہ کریں، جو کام صحیح طریقے آئے صرف اس جاب کے لیے اپلائی کریں۔
چارجز
اپ ورک آپ کی کمائی سے بیس فیصد فیس چارج کرتا ہے یعنی اگر آپ دس ڈالر کمائیں گے دو ڈالر اپ ورک کے اور آٹھ ڈالر آپ کے۔
کام کی تلاش
اپ ورک پر کام تلاش کرنا آسان ہے مثال کے طور پر اگر آپ ایک ویب ڈیزائنر ہیں تو سرچ میں ویب ڈیزائن لکھ کر تلاش کیجیے یا ویب ڈیزائننگ کی کیٹیگری میں جائیے۔ یا اگر آپ کسی ایک زبان مثلا اردو میں مہارت رکھتے ہیں تو سرچ میں اردو لکھیں، آپ کو اردو کے حوالے سے بہت سے کام ملیں گے۔ اب جو کام آپ کو اچھا لگے اس کے لیے اپلائی کیجیے۔
اپلائی کرنے کا طریقہ
اپلائی کرتے وقت یعنی درخواست لکھتے وقت کلائنٹ کو پہلے اپنا تعارف نام شہر ملک وغیرہ بتا دیجیے۔ اس کے بعد اپنی سابقہ کام کی تفصیلات کا حوالہ دیجیے اس کے بعد کلائنٹ کو کوئی وجہ دیجیے کہ وہ کیوں آپ کو کام دے یعنی اس طرح قائل کیجیے کیونکہ بہت سے لوگ اس جاب کے لیے اپلائی کر رہے ہوں گےاور فری لانسنگ میں مقابلہ ہوتا ہے یعنی بولی لگ رہی ہوتی ہے اگر کلائنٹ نے پچاس ڈالر کا کام پوسٹ کیا ہے لوگ بولی لگاتے ہیں کہ میں پینتالیس ڈالر میں یہ کام کروں گا اب دوسرا بندہ چالیس ڈالر میں خود کو اس کام کے لیے پیش کرتا ہے۔ یوں پینتیس، پھر تیس آخر کار پچیس ڈالر میں بھی لوگ وہ کام حاصل کرلیتے ہیں۔
اپنی ریٹنگ بڑھائیں
فری لانسر کی ایک ریٹنگ ہوتی ہے کہ اگر کسی کلائنٹ کو آپ کا کام پسند آتا ہے تو وہ آپ کی پروفائل کو اچھی ریٹنگ دیتا ہے۔ عام طور پر اس فری لانسر کو کوئی کلائنٹ کام نہیں دیتا جس کی کوئی ریٹنگ نہ ہو۔ اس لیے شروع شروع میں کسی فری لانسر کو کام ملنا مشکل ہوتا ہے۔ اگر آپ ایک دو کلائنٹس کو متاثر کر کے کام لینے میں کامیاب ہوجائیں تو اس کے بعد آپ کے لیے کام لینا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ جب آپ کی ریٹنگ بڑھ جائے گی تو آپ منہ مانگی اجرت پر بھی کام کر سکیں گے۔ یہاں ایسے بھی فری لانسر موجود ہیں جو فی گھنٹے دو ہزار روپے چارج کرتے ہیں۔ اس کے بعد آپ چاہیں تو دیگر ویب سائٹس پر ماہانہ فیس دے کر اچھے اچھے کام حاصل کرسکتے ہیں یا اپ ورک پر مفت کام کرنے کے بجائے پریمیم ممبرشپ حاصل کر کے لامحدو جابز حاصل کر سکتے ہیں جس کے بہت سے فوائد ہیں۔
اپ ورک سے آپ اپنے تجربہ کی سرٹیفکیٹ بھی ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ اور وہ سرٹیفکیٹ آپ دوسرے فری لانسنگ ویب سائٹس پر اپنی ریٹنگ بڑھانے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ فری لانسنگ ویب سائٹ پر ریٹنگ بڑھانے کے لیے ٹیسٹ بھی دے سکتے ہیں یعنی اگر آپ انگلش میں اچھے ہیں تو انگلش زبان کا ٹیسٹ منتخب کر کے دیے گیے سوالات کے صحیح جواب پر نشان لگائیں اگر آپ کا ٹیسٹ اچھا ہوگا تو آپ کی ریٹنگ بھی اچھی ہوگی۔
اس کے علاوہ چھوٹے چھوٹے کام جیسے اگر کسی کلائنٹ کو ایک عدد لوگو بنانے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کا بجٹ پانچ ڈالر ہے۔ تو آپ اس کو ہلکا نہ لیں پانچ منٹ میں بنا کر دے سکتے ہیں اور اپنی ریٹنگ بڑھا سکتے ہیں یا کسی شخص کو اس کی کمپنی یا کاروبار کے لیے اچھا سا نام اور آئیڈیا تجویز کریں اگر اس کو پسند آیا تو وہ آپ کو اس آئیڈیے کے پیسے بھی سے گا اور اچھی ریٹنگ بھی اور اس کے علاوہ چھوٹے چھوٹے صفحے ٹرانسلیٹ کر کے بھی آپ اپنی ریٹنگ بڑھا سکتے ہیں۔
یاد رکھیے دنیا کے کسی شعبہ میں بغیر محنت اور لگن کے کامیابی ممکن نہیں ہوتی شروع شروع میں آپکو محنت کرنا ہوگی اور شائد آپکو چند بار مایوسی کا سامنا بھی کرنا پڑے گا مگر ہمت اور حوصلہ سے کام لیجئے گا اور محنت کرکے اپنے کام میں مہارت حاصل کریں ان شاء اللہ بہت جلد آپ اپنا مقام حاصل کر لیں گے۔
نوٹ: فری لانسنگ کے متعلق بہت ساری معلومات اکھٹی کر کے اس تحریر کو میں نے مرتب کیا۔