چند دن پہلے کم سرمائے سے شروع ہونے والے کاروبار پہ ایک تحریر لکھی تھی جس کے بعد کافی دوستوں نے وٹس اپ اور فیس بک پہ بتایا کہ انہوں نے اپنا کاروبار شروع کر لیا ہے، دعا ہے کہ پرودگار سب کے رزق میں بہت برکت دے آمین۔ آج ایک دوست نے انباکس میں پیغام بھیجا کہ اس کے پاس دس ہزار رہے ہیں اور تعلیم بھی انڈر میٹرک ہے کوئی ایسا کام بتائیں کہ وہ اپنے گھر کا خرچہ چلا سکے۔ میں نے اس بھائی کو جو مشورہ دیا وہ یہاں ایک تحریر کی شکل میں لکھ رہا ہوں تاکہ ایسے دوست جو زیادہ تعلیم یافتہ نہیں اور نا ہی انکے پاس زیادہ سرمایہ ہے وہ اس تحریر سے مستفید ہوسکیں۔ یہ ایک ایسا کاروبار ہے جس میں نا آپکو دکان کی ضرورت نا دکان کے کرایہ کی فکر اپنے گھر میں ہی کر سکتے ہیں۔
ایسے دوست جن کے پاس صرف دس ہزار سرمایہ ہے اور ایک عدد موٹر سائیکل ہے ان کو چاہیے کہ وہ لاہور شاہ عالم مارکیٹ میں چلے جائیں وہاں سے ہول سیل پہ باڈی سپرے اور پرفیوم نہایت ہی مناسب قیمت پہ مل جاتے ہیں، گرمیاں آنے والی ہیں لوگ گرمیوں میں باڈی سپرے اور پرفیوم زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ اچھی کمپنی کے باڈی سپرے آپکو 175روپے میں آسانی سے مل جائیں گے جو آپ پچاس روپے منافع رکھ کر دوکانداروں کو فروخت کر سکتے ہیں اسی طرح بہت سی اقسام کے پرفیومز اصلی اور کم قیمت والے بھی مل جاتے ہیں آپ چار پانچ قسم کے پرفیوم خرید لیں، ایک خوبصورت سا بیگ بھی خرید لیں اور بِل بُک بھی پرنٹ کروانے کی ضرورت نہیں کتابوں والی دکان سے بنی بنائی بِل بُک بھی 15 روپے میں مل جاتی ہے۔ بس آپ نے کرنا یہ ہے کہ موٹر سائیکل پہ اپنے شہر کے اردگرد علاقوں میں نکل جانا ہے وہاں جو جنرل سٹورز یا کریانہ سٹور ہوتے ہیں وہاں جاکر اپنے باڈی سپرے اور پرفیوم متعارف کروائیں لیکن اس سے پہلے اپنی پراڈکٹ کے نام بھی یاد کرلیں۔ یہ چیزیں دوکاندار آپ سے نقد خرید لیں گے کیونکہ ہر دکاندار زیادہ سےزیادہ چار پانچ پرفیوم، باڈی سپرے لے گا۔ اگر ابتداء میں آپ ایک دن میں دس پرفیوم فروخت کرتے ہیں تو 50 روپے پرافٹ کے حساب سے آپ نے 500 روپے کمائے 100 کا پٹرول کا خرچہ نکال کر 400 روپے کما لیئے اور جیسے جیسے آپکا تجربہ بڑھتا جائے گا ویسے ویسے آپ کی سیل میں بھی ان شاءاللہ اضافہ ہوتا جائے گا۔
اب آپ یہ سوچ رہے ہوں گے کہ بازاروں میں ایسے کئی سیلز مین ہوں گے جو بڑے سٹور والوں کو یہ چیزیں دے جاتے ہوں گے، تو اپنی سیل اور منافع بڑھانے کے لئے ایک اور بھی زبردست طریقہ ہے وہ یہ کہ آپ اچھی سی جینز کی پینٹ اور خوبصورت سی شرٹ لیں، اپنے چہرہ پہ عینک سجائیں دھیما سی خوشبو والا پرفیوم لگائیں اور بیگ میں اچھی قسم کے پرفیوم اور باڈی سپرے رکھ لیں اور اپنے ہی علاقے کے کسی سرکاری سکول میں چلے جائں چونکہ پڑھے لکھے افراد خوشبویں زیادہ استعمال کرتے ہیں تو آپ کی سیل بڑھانے کے لئے سرکاری سکول کے اساتذہ بہت بہترین گاہک ہوں گے۔ آپ سب سے پہلے پرنسپل صاحب سے جا کر ملیں انکو نہایت ادب و احترام سے اپنا تعارف کروائیں پھر انکو رعائتی قیمت پہ ایک پرفیوم دیں اور پھر ان سے سٹاف روم میں بیٹھنے کی اجازت طلب کریں جو کہ وہ آسانی سے دے دیں گے۔ بس اپنا بیگ لے کر سٹاف روم میں آرام سےبیٹھ کر اخبار پڑھیں جیسے جیسے اساتذہ اپنے پیریڈز سے فارغ ہوکر وہاں آتے جائیں گے آپ اپنی پراڈکٹس انکو دکھاتے جائیں، جو پرفیوم آپ عام دکاندار کو 50 روپے پرافٹ رکھ کر فروخت کر رہے ہیں یہاں آپ تھوڑا پرافٹ بڑھا دیں۔ اگر ایک سکول میں چالیس اساتذہ ہیں ان میں سے بیس بھی آپ سے خریداری کر لیں تو آپ کی اچھی خاصی دیہاڑی لگ جائے گی۔ ایک بات کا خاص خیال رکھیں کہ سرکاری ملازمین کے پاس ہر ماہ کی 20 تاریخ کے بعد پیسے تقریباَ ختم ہونے لگتے ہیں اگر آپ ان تاریخوں میں کسی سکول کا وزٹ کریں تو شائد وہاں موجود لوگ کچھ خریدنے سے گھبرائیں تو اس کا بھی ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ ان کو مال کریڈٹ پہ دے دیں اور جب یکم تاریخ کو تنخواہ ملے گی تو آپ ان سے آکر ریکوری کر لیں، سرکاری ملازمین اب آپ کے دو چار سو لے کر تو بھاگنے سے رہے اس لئے تسلی کے ساتھ انکو کریڈٹ پہ دے دیں اورانکا نام اور فون نمبر اپنے پاس ایک نوٹ بک پہ لکھ لیں اور یکم تاریخ سے پہلے انکو بس یاددہانی کا ایک میسج کر دیں۔ یہ کام خواتین بھی لڑکیوں کے سکولز میں جا کر سکتی ہیں۔ جب گرمیوں کی چھٹیاں ہوں یا اتوار کی چھٹی ہو تو بجائے گھر فارغ بیٹھنے کے اپنے شہر کے کسی سستے بازار میں پرفیومز کا سٹال لگا لیں۔
آپ میں سے کوئی اگر یہ کاروبار شروع کرے اور کامیاب ہوجائے تو مجھے ضرور دعاوں میں یاد رکھے۔ شکریہ