پاکستان میں اسی فیصد لوگوں کو فری لانسنگ کے متعلق بالکل بھی معلومات نہیں ہیں آپ ایک ایم اے انگلش سے بھی پوچھیں تو وہ فری لانسنگ کے متعلق لا علمی کا اظہار کرے گا۔ جبکہ اگر اس فیلڈ میں آجائیں تو نا پھر کسی نوکری کی ضرورت اور نا ہی ملک سے باہر دھکے کھانے پڑتے ہیں۔ نہایت آسانی سے آپ گھر میں بیٹھ کر ایک معقول رقم کما سکتے ہیں اور سب سے بڑی بات اس میں کوئی دھوکہ فراڈ بھی نہیں۔ بس آپ کو فری لانسنگ سیکھنے کے لئے محنت کرنا ہوگی اس کے بعد آپ کے مالی حالات خوب سے خوب تر ہوتے جایں گے (ان شاء اللہ)۔
چند دن پہلے میں نے فری لانسنگ کے متعلق ایک تحریر لکھی تھی اور اس میں فری لانسنگ کا تعارف کروایا تھا اور یہ بھی بتانے کی کوشش کی تھی کہ آنے والا وقت آن لائن جابز کا ہی ہے، اور اس تحریر کے آخر میں لکھا تھا کہ اگلی تحریر میں چند ان لوگوں کے متعلق بتاوں گا جن کی زندگی فری لانسنگ میں آنے کے بعد بدل گئی تحریر لمبی نا ہوجائے اس لیے فلحال صرف ایک ایسے نوجوان طالب علم کا زکر کروں گا جس کو میں ذاتی طور پہ جانتا ہوں اور جس نے سخت مشکل حالات میں رہ کر بھی فری لانسنگ کی فیلڈ اپنائی اسے سیکھا اور اب لیول ون کے سیلرز میں اسکا نام آنے والا ہے اور نا صرف وہ گھر چلانے میں اپنے والد کی مدد کر رہا ہے بلکہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ ایک پُرآسائش زندگی بھی گزار رہا ہے۔
17 سالہ آفتاب حسن ضلع سرگودھا کی تحصیل ساہیوال کے قریب ایک چھوٹے سے گاوں بگہ بلوچاں کا رہائشی ہے، اسکے والد محترم روزگار کے سلسلہ میں سعودیہ میں بہت عرصہ سے مقیم ہیں، آفتاب حسن بھی باقی فیملی کے ساتھ سعودی عرب میں رہائش پذیر ہے۔ آفتاب کے والد ایک کاروباری شخص ہیں، آفتاب حسن نے کم عمری میں ہی اپنےوالد کا زورِ بازو بننے کا فیصلہ کیا اس نے آن لائن کام کی کھوج شروع کر دی اور ابتداء میں یوٹیوب سے سیکھنا شروع کیا، اور پھر فری لانسنگ سکھانے والا اکلوتا حکومتی ادارہ ڈی جی سکلز میں آن لائن داخلہ لیا اور گرافک ڈئزائنگ میں مہارت حاصل کی اور فری لانسنگ کی ایک مشہور ویب سائیٹ فایور ڈاٹ کام پہ اکاونٹ کھولا اور کام شروع کر دیا، آفتاب حسن نے انتھک محنت اور لگن کے بعد فایور ڈاٹ کام پہ اپنی شناخت ایک ماہر ڈیزائینرکے طور پہ بنا لی، اسکو باہر کی کمپنیوں سے کام ملنا شروع ہوگیا جس کے بعد بھی آفتاب حسن آرام سے نا بیٹھا اس نے یوٹیوب پہ اپنا چینل بنایا اور لوگوں کو مفت ٹرینگ بھی دینا شروع کر دی، اس نے اپنے والد کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اپنے تمام تر تجربات کو اپنےیوٹیوب چینل پہ کار خیر کے طور پہ اپ لوڈ کر دیا۔
اب آفتاب حسن آن لائن اور آف لائن سروسز دے کر ماہانہ پانچ سو ڈالر نہایت آسانی سے کما لیتا ہے۔ سترہ سال کی عمر میں پڑھائی کے ساتھ ساتھ اپنے والد کا مدد گار بننا نہایت ہی خوبصورت عمل ہے اور یہ صرف اور صرف فری لانسنگ کی بدولت ہی ہوا ورنہ سترہ سال کی عمر کے بچے بڑی مشکل سے اپنی پڑھائی کر پاتے ہیں۔
انسان میں اگر لگن اور آگے بڑھنے کاجنون ہوتو کسی بھی عمر میں ترقی حاصل کر سکتا ہے۔
آفتاب حسن کے یوٹیوب چینل اور فیس بک پیج کا لنک تحریر کے آخر میں دے رہا ہوں آپ میں سے اگر کوئی گرافک ڈیزائنگ کی ٹرینگ حاصل کرنا چاہتا ہے یا فری لانسنگ کے متعلق مذید معلومات لینا چاہتا ہے تو آپ بلا ججھک آفتاب کے چینل پہ رابطہ کرسکتے ہیں اور بغیر کسی معاوضہ کے وہ آپ کو ہر طرح کی علمی معلومات فراہم کرے گا۔ اگر آپ کے پاس وقت نہیں تو اپنے بچوں کو اس چینل سے سیکھنے کی ترغیب دیں۔ اور آفتاب حسن کی طرح اپنی اولاد کو بھی آنے والے تیز ترین ٹیکنالوجی کے دور کے لئے تیار کریں۔
خداراہ فالتو کاموں اور بحث و مباحث میں اپنا وقت برباد کرنے کی بجائے آج کچھ سیکھیں جو کل آپ کے کام آسکے۔
https://www.youtube.com/channel/UCkHTjvvohHRZOyMNU7pLOVw
https://www.facebook.com/digitechprourdu
(یہ تحریر صرف نوجوانوں کو موٹیویٹ کرنے کے لئے یہاں پوسٹ کی جا رہی ہے)