آپ نے اکثر دورانِ سفر دیکھا ہوگا کہ جہاں سڑک کی مرمت کا کام جاری ہو وہاں ایک بورڈ لگا کر سڑک کو بند کر دیا جاتا اور بورڈ پہ یہ لکھا ہوتا ہے"سڑک پہ مرمتی کام جاری ہے تکلیف کے لئے معذرت برائےمہربانی متبادل راستہ اختیار کریں" اور ساتھ ہی متبادل راستے کی طرف تیر کا نشان بنا ہوتا ہے۔
اس ہدایت پہ عمل کرتے ہوئے ہم ایک راستہ بند ہونے کی صورت میں متبادل راستہ اختیار کرتے ہوئے اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہوجاتے ہیں۔ تھوڑا سا متبادل راستہ استعمال کرنے کے بعد آگے جاکر ہم پھر اسی سڑک پہ چڑھ جاتے ہیں جس کا کچھ حصہ زیر تعمیر یا زیر مرمت تھا۔
بعض اوقات ہمیں زندگی میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے، ایسا لگتا ہے جیسے کائینات کے سارے راستے ہم پہ بند کر دئیے گئے ہوں۔ جس کام میں ہاتھ ڈالتے ناکامی اور نقصان ہوجاتا ہے۔ پھر اپنے پرائے لوگوں کی باتیں سننے کو ملتی ہیں، حالات کے بدلتے ہی بہت سے چہروں سے نقاب الٹنے لگتے ہیں۔ پے در پے ناکامیوں کا سامنا کرنے کے بعد ہم دل برداشتہ ہوکر بیٹھ جاتے ہیں۔
یہ پریشانیاں، مشکلات، نقصانات یہ سب ہماری آزمائشیں ہوتے ہیں ان سے سبق سیکھنا چاہئیے نا کہ ہمت ہار جانی چاہئیے یہ خاص مدت کے لئے آتی ہیں اور آکر چلی جاتی ہیں جب مشکلات ہم پہ نازل ہورہی ہوں تب صبر اور ہمت سے کام لینا چاہئیے اور انکو حل کرنے کا سوچنا چاہئیے۔
ایک کہاوت ہے کہ ایک در بند اور سو کھلے، جب بھی ہم ناکامیوں سے دوچار ہوں تو اسی سڑک پہ لگے بورڈ والی ہدایت پہ عمل کرنا چاہئیے ایسا سمجھنا چاہئیے کہ جہاں مجھے ناکامی ہوئی یہ زندگی کی سڑک کا حصہ زیر تعمیر تھا اس لئے بند کردیا گیا اور شکستہ دل ہونے کی بجائے متبادل راستے استعمال کرتے ہوئے اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہوجانا چاہئیے کیونکہ کچھ سفر طے کرنے کے بعد ہم آگے جا کر اسی کامیابی والی پہلی سڑک پہ جاچڑھتے ہیں۔
یہ زمانہ بہت تیزی سے آگے بڑھنے والوں کے ساتھ ہے پیچھے رہ جانے والوں کو پیچھے سے آنے والے روندھ کر آگے نکل جاتے ہیں۔ ایک راستہ بند ہونے کی صورت میں متبادل راستہ اپنائیں۔