1. ہوم/
  2. ابنِ فاضل/
  3. صفحہ 10

دودھ کا ابلنا کھیل نہیں

ابنِ فاضل

جس کسی کو لگتا ہے کہ انسان محنت سے سب کچھ حاصل کرسکتا ہے۔ اور یہ تقدیر وقدیر کچھ نہیں اس سے گذارش ہے کہ ایک، دو بار دودھ ابال کر دیکھ لے۔ آپ بھلے وہ مائی ہوں جس

مزید »

آئیں لوٹ چلیں

ابنِ فاضل

محلہ الف نگر۔ سال انیس سو اسی۔ ذہین احمد کے ہاں خاصی ریل پیل ہے۔ ذہین احمد کے بابا کچھ بیکری اور سموسے لائے ہیں۔ جبکہ والدہ اندر کمرے کی پرچھتی سے برتن اتار کر

مزید »

تقدیر بدلنے کا نسخہ

ابنِ فاضل

ایک بوائلر بنانے والے دوست کی ورکشاپ میں جانا ہوا۔ کوریا سے درآمدہ استعمال شدہ بوائلرز قطار اندر قطار پڑے تھے۔ بہت سا سازوسامان دیواروں کے ساتھ بے ترتیب بکھرا پ

مزید »

ناموسِ بے رحم

ابنِ فاضل

محمد حسین لاہور کے مضافات میں ایک چھوٹا سا کارخانہ دار ہے۔ بہت محنت کے باوجود بمشکل تمام گذر بسر ہوتی ہے۔ کسی مشترکہ دوست نے تعارف کروایا تو کہنے لگا صاحب مجھے

مزید »

بیش قدر کی ناقدری

ابنِ فاضل

کرکیومِن Curcumin، قدرتی طور پر پایا جانے والا ایک کیمیائی مرکب ہے۔ جو مختلف نباتات میں پایا جاتا ہے۔ اس کرکیومِن میں خالقِ ارض وسما نے انسانی صحت کے لیے بے شما

مزید »

دست آزاد کا دکھ

ابنِ فاضل

دست آزاد یا ہینڈ فری اب شاید اتنی ہی ضروری ہے جتنا ہمارے وقتوں میں محبت نامہ پھینکنے کے لیے وٹہ اور ربڑ بینڈ ضروری تھا۔مگر چونکہ سارا شباب بصد خواہش ہم ثانیہ ال

مزید »

دائرے کے باہر سے

ابنِ فاضل

ایران کے شہر تبریز سے نوے کلومیٹر مغرب میں ایک بہت بڑی نمکین جھیل ہے جسے اس علاقے کی مناسبت سے ارمیہ جھیل کہتے ہیں ۔ تبریز سے بذریعہ سڑک ارمیہ جھیل جاتے ہوئے را

مزید »

حادثوں کے منتظر

ابنِ فاضل

لاہورکی مشہور زمانہ نہر پر مغلپورہ کے پاس ایک جگہ ہے جسے چوبرجی کہتے ہیں ۔کچھ عرصہ قبل وہاں ایک ریلوے کا پھاٹک ہوتا تھا جو چوبرجی پھاٹک کہلاتا، اب وہاں انڈر پاس

مزید »

مکئی سے لباس

ابنِ فاضل

جیسا کہ ہم خوب آشنا ہیں لباس کے لیے قدرتی دھاگہ کپاس سے دستیاب ہوتا ہے۔ابتدائے حیات سے انسانی لباس کی ساری ضروریات کپاس سے ہی پورا ہوتی رہیں مگر جیسے جیسے آبادی

مزید »

روئی کی عینکیں

ابنِ فاضل

پاکستان دنیا میں کپاس پیدا کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے۔ ہماری کپاس کی سالانہ اوسط پیداوار اسی لاکھ بیلز کے لگ بھگ ہوتی ہے۔ کپاس کی پھٹی ننانوے فیصد جس کیمیائی مر

مزید »