رمضان المبارک رحمتوں، برکتوں اور بخششوں کا مہینہ ہے، جس کی ہر گھڑی اپنے اندر بے شمار انعامات چھپائے ہوئے ہے۔ اس عظیم مہینے کا دوسرا عشرہ، جو "عشرہ مغفرت" یعنی بخشش کا عشرہ کہلاتا ہے، اپنے اندر خاص روحانی کیفیت رکھتا ہے۔ اگر رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں رحمتوں کی برسات ہوتی ہے تو دوسرا عشرہ اللہ تعالیٰ کی بے پایاں بخشش اور معافی کا پیغام لاتا ہے۔ اس عشرے میں بندہ اپنے رب کے حضور جھک کر اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہے اور رب کریم ایسے خوش ہوتے ہیں کہ اپنے بندے کی دعاؤں کو خالی نہیں لوٹاتے۔
دوسرے عشرے کی سب سے بڑی سعادت اللہ کی مغفرت ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو بخشنے کے لیے بہانے ڈھونڈتے ہیں۔ جو ہاتھ دعاؤں کے لیے اٹھتے ہیں، جو آنکھیں شرمندگی سے نم ہوتی ہیں اور جو دل ٹوٹے ہوئے ہو کر اللہ کے در پر آتے ہیں، ان سب کو اللہ اپنے خاص فضل سے معاف فرما دیتے ہیں۔ اس عشرے کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اس میں بندہ اپنے سابقہ گناہوں کی معافی کے ساتھ ساتھ اپنی آئندہ زندگی کے لیے بھی ہدایت اور روشنی مانگتا ہے۔
یہ عشرہ ہمیں سکھاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی شانِ معافی کتنی بلند ہے۔ جو انسان ایک بار اخلاص سے توبہ کرلے، اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں جیسے وہ کبھی تھے ہی نہیں۔ اللہ فرماتے ہیں: "اے میرے بندو! جو اپنی جانوں پر زیادتی کر بیٹھے ہو، اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو، اللہ تو سب گناہوں کو معاف کر دیتا ہے، بیشک وہی بخشنے والا مہربان ہے"۔ رمضان کا دوسرا عشرہ گویا اسی ربّانی اعلان کی عملی شکل ہے۔
ہم سب اپنی زندگی میں جانے انجانے میں نہ جانے کتنے گناہ کر بیٹھتے ہیں۔ کبھی خود پہ ظلم، کبھی دوسروں کا دل دکھانا، کبھی نمازیں قضا کرنا، کبھی جھوٹ، غیبت، حسد اور بغض جیسی بیماریاں۔ مگر اللہ کی شان دیکھیں کہ وہ سب کچھ جانتے ہوئے بھی بندے کے پلٹ آنے پر بخش دیتے ہیں۔ رمضان کا دوسرا عشرہ ہمیں موقع دیتا ہے کہ ہم اپنے دل کو صاف کریں، اپنے گناہوں پر ندامت کا آنسو بہائیں اور اللہ سے سچے دل سے توبہ کریں۔
یہ عشرہ اس لیے بھی اہم ہے کہ رمضان کے آخری عشرے کی تیاری کا آغاز اسی عشرے سے ہوتا ہے۔ اگر پہلے عشرے میں ہم نے خود کو عبادات کی طرف مائل کر لیا ہو، تو دوسرا عشرہ اس روش کو مزید مضبوط کرتا ہے تاکہ آخری عشرے میں شب قدر جیسی رات کی تیاری مکمل ہو۔ جو شخص دوسرے عشرے میں سچی توبہ کرتا ہے، اس کے لیے رمضان کا آخری عشرہ بخشش، رحمت اور جہنم سے آزادی کا دروازہ کھول دیتا ہے۔
اس عشرے کی ایک اور خوبصورت بات ہے دعاؤں کی قبولیت۔ جب دل ٹوٹے ہوئے ہوں، زبان پر "یا اللہ" کی صدا ہو اور آنکھوں سے آنسو بہہ رہے ہوں تو ایسے لمحوں میں کی گئی دعائیں رد نہیں ہوتیں۔ یہ وقت ہے جب ہمیں اپنی اور اپنے پیاروں کی بخشش مانگنی چاہیے، اپنی دنیا اور آخرت سنوارنے کی دعا کرنی چاہیے۔ یہ وہ وقت ہے جب ہمیں دوسروں کو معاف کرکے اللہ کی معافی کے مستحق بننا چاہیے۔ اگر ہم کسی کے لیے دل میں بغض رکھتے ہیں، کسی سے ناراض ہیں، تو اس عشرے میں دل صاف کر لینا چاہیے کیونکہ جو دوسروں کو معاف کرتا ہے، اللہ اس کو معاف کرتا ہے۔
رمضان کے دوسرے عشرے کی روح یہی ہے کہ بندہ اپنے گناہوں کا اقرار کرے، دل کی گہرائیوں سے معافی مانگے اور اللہ کے حضور جھک جائے۔ سچی توبہ کے بغیر نہ زندگی میں سکون ہے، نہ قبر میں چین اور نہ آخرت میں نجات۔ اس لیے یہ عشرہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اب بھی وقت ہے، لوٹ آؤ اپنے رب کی طرف، جو اپنے بندے کی ایک آہ پر راضی ہو جاتا ہے۔
آخر میں یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیے کہ اس عشرے میں اپنی عبادات کے ساتھ ساتھ دوسروں کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔ جو لوگ محتاج ہیں، بھوکے ہیں، یتیم ہیں، مسکین ہیں، ان تک اپنی زکوة، صدقات اور عطیات پہنچانے چاہئیں تاکہ ہماری دعاؤں میں وزن پیدا ہو۔ جو انسان دوسروں کے لیے آسانی پیدا کرتا ہے، اللہ اس کے لیے آسانیاں پیدا کرتا ہے۔
بس دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں رمضان کے دوسرے عشرے کی برکتوں کو سمجھنے، سچے دل سے توبہ کرنے اور اپنی مغفرت پانے کی توفیق عطا فرمائے۔