داروغہ والا انڈسٹریل ایریا لاہور ہی نہیں پورے پاکستان کا سب سے بڑا غیر تسلیم شدہ خود رو صنعتی علاقہ ہے جہاں ہزاروں فیکٹریاں ہیں جو نہ صرف لاکھوں ہنرمندوں کے روزگار کا باعث ہیں بلکہ ملکی خزانے میں براہ راست اور بالواسطہ اربوں روپے ماہانہ کے ٹیکس اور محصولات جمع کرانے کا سبب بھی ہے۔
داروغہ والا انڈسٹری اونرز ایسوسی ایشن اس علاقے کے صنعت کاروں کی واحد نمائندہ تنظیم ہے جس کے ممبران کا ایک واٹس ایپ گروپ ہے۔
یہ گروپ تشکیل تو اس لیے دیا گیا تھا کہ سب صنعتکار ایک دوسرے سے رابطہ میں رہیں، نئی ٹیکنالوجی اور نئے آئیڈیاز شئیر کریں۔ اپنے تکنیکی مسئلوں کے حل کے لیے اور اپنے پیداواری اہداف کے حصول میں موجود رکاوٹیں دور کرنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔ مگر آپ کو ایک جھلک دکھاتے ہیں کہ اس میں صبح و شام کیا گفتگو ہورہی ہے۔
نہیں معلوم ہمارے حکمران اور ارباب بست کس دنیا میں رہتے ہیں اور ان کی ترجیحات کیا ہیں۔ مگر صنعت تو بالکل نظر انداز ہے اور دہائیوں سے ہے۔ پتہ نہیں ایک سیدھی سی بات ان بے حسوں کی سمجھ میں کیوں نہیں آتی کہ ملکی معیشت کی بحالی فعال صنعت کے بغیر دیوانے کا خواب ہے۔
آئی ایم ایف کے تلوے چاٹتے ہیں، اغیار کے سامنے جھولی پھیلاتے ہیں، دوسرے ممالک کے سرمایہ کاروں کی منتیں کرتے ہیں کہ یہاں سرمایہ کاری کریں۔۔ اور جو بیچارے اپنا سب کچھ یہاں لگا کر دل وجان سے شب وروز اس ملک کی معیشت کی بحالی کے لیے سرگرداں ہیں ان کو جوتے کی نوک پر رکھا ہوا ہے۔
ہم ہر روز صبح خوشحال پاکستان کا خواب اور آگے بڑھنے کا عزم لیے اپنے اداروں میں پہنچتے ہیں اور پہنچ کر پتہ چلتا ہے کہ بجلی بیس منٹ سے بند ہے۔۔