پنجاب: لاہور اب تو اتنا پھیل گیا ہے کہ سردیاں بھی اسے سکیڑ نہیں پاتیں۔ پنجاب نے اتنے کھلاڑی، فوجی، سول سرونٹس، مولوی اور سیاست دان پیدا کئے ہیں کہ ان کی کھپت دوسرے صوبوں میں کرنی پڑتی ہے۔ پنجاب میں ہر فصل پیدا ہوتی ہے، گندم بھی اور گند بھی۔
***
خاندانی منصوبہ بندی کی کوششوں کے باوجود اب تک آبادی کے اعتبار سے سب سے بڑا صوبہ ہے۔ یہاں عورتوں و مردوں کی زبان ملاکر پنجابی اور سرائیکی سب سے زیادہ بولی جاتی ہے۔ چپ اور گونگے بنے رہنے کا حق صرف شوہروں کا ہے۔ اس کے دس ڈویژن ہیں اس میں سے فرسٹ تا تھرڈ ڈویژن طالب علموں کے پاس ہے۔ اضلاع چھتیس ہیں جہاں آنے جانے کیلئے ہر طرح کی سہولت دستیاب ہے علاوہ پکّی، صاف ستھری سڑکوں کے۔ اس کے پانچ دریا فارسی زبان سے مل کر پنج آب بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ کسی کو فارسی سے مزید دلچسپی ہے نہ فارسی کو ان سے بلکہ یہاں کی برگر فیملیز فارسی کو پرشین کے نام سے جانتی ہے۔ پانچ دریاؤں میں ایک دریا خود راوی ہے کہ بقیہ چار ستلج، جہلم، چناب اور بیاس ہے۔ یہ پانچوں دریا اکثر مقامات پر ملتے اور بچھڑتے رہتے ہیں مگر پولیس ان کا نوٹس نہیں لیتی۔
پنجاب بسنت منانے کیلئے مشہور ہے۔ یہ صوبہ بسنت کے موقع پر اتنی پتنگیں اڑاتا ہے کہ ان دنوں ہر ایک کی نگاہ آسمان کی جانب ہوتی ہے مگر آسمان نظر نہیں آتا۔
پنجاب کا صوبائی دارالخلافہ لاہور ہے۔ یہاں کی سینما، فیشن اور سیاست کی صنعتوں کا چرچا سارے پاکستان میں رہتا ہے۔ ان میں سے سینما اب گھر بیٹھ گیا ہے البتہ فیشن ماڈلز اور سیاست کے اولڈ ماڈلز اب بھی خبروں میں اِن رہتے ہیں۔ لاہور کا چڑیا گھر، شاہی قلعہ، بادشاہی مسجد، مینارِ پاکستان دیکھنے کے لائق ہیں اور اسی لئے لوگ بھی اتنے لائق ہیں کہ اسے صرف دیکھتے ہیں ان کے بارے میں کچھ جانتے نہیں۔ مشہور تو کبھی یہاں کا شاہی بازار بھی تھا مگر اب صرف بازار رہ گیا ہے۔ شاہی اشیا آن لائن آگئی ہیں۔ لاہور کا اصلی جغرافیہ صرف پطرس بخاری کے مضمون میں مل سکتا ہے۔ لاہور اب تو اتنا پھیل گیا ہے کہ سردیاں بھی اسے سکیڑ نہیں پاتیں۔
پنجاب نے اتنے کھلاڑی، فوجی، سول سرونٹس، مولوی اور سیاست دان پیدا کئے ہیں کہ ان کی کھپت دوسرے صوبوں میں کرنی پڑتی ہے۔ پنجاب میں ہر فصل پیدا ہوتی ہے، گندم بھی اور گند بھی۔ یہاں کے گدھوں کی خاص بات یہ ہے کہ وہ باربرداری کے علاوہ کھانوں میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔