روح لے گئے کتے۔۔ تم کپڑے بچاتے رہے
میرے وطن کو کیڑے اندر سے ہی کھاتے رہے
سوٹزر لینڈ اور پانامہ، لندن بھی ہے جنت نظیر
عوام کی جنت ہے دور۔۔ سو مر کے ہی جاتے رہے
اپنے بچے سر زمین سے دور ہیں بھیجے ہوے
ان کے بچے بھوکے سوئیں۔۔ پرچم جو بچاتے رہے
شہادتوں کے ڈھیر پر دسترخوان شاہی دیکھ!
اس قوم کے شہید ہیں سستے۔۔ آتے رہے جاتے رہے
چوپڑی ترقی کی۔۔ بھیک بدیسی پیر کی
عیش کے سامان لیا خود، ہمیں خوں سے نہلاتے رہے
کتنے صحت مند، گلاب چہرہ ہیں عشرت خوان!
سوچ اے سلطان حق! تری شہادت کا یہ کھاتے رہے
"اٹھ کہ اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے"
قائد اعظم اور اقبال کب سے ہیں سمجھاتے رہے
دل کے دریچے کھول اے مرد حق! کہ مرنا تو ھے!
ورنہ پچھتاوا رھے گا۔۔ لہو رائگاں جاتے رہے!
۔۔ روح لے گئے کتے۔۔ تم کپڑے بچاتے رہے
میرے وطن کو کیڑے اندر سے ہی کھاتے رہے
سوٹزر لینڈ اور پانامہ، لندن بھی ہے جنت نظیر
عوام کی جنت ہے دور۔۔ سو مر کے ہی جاتے رہے
اپنے بچے سر زمین سے دور ہیں بھیجے ہوے
ان کے بچے بھوکے سوئیں۔۔ پرچم جو بچاتے رہے
شہادتوں کے ڈھیر پر دسترخوان شاہی دیکھ!
اس قوم کے شہید ہیں سستے۔۔ آتے رہے جاتے رہے
چوپڑی ترقی کی۔۔ بھیک بدیسی پیر کی
عیش کاسامان لیا خود، ہمیں خوں میں نہلاتے رہے
کتنے صحت مند، گلاب چہرہ ہیں عشرت خوان!
سوچ اے سلطان حق! تری شہادت کا یہ کھاتے رہے
"اٹھ کہ اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے"
قائد اعظم اور اقبال کب سے ہیں سمجھاتے رہے
دل کے دریچے کھول اے مرد حق! کہ مرنا تو ھے!
ورنہ پچھتاوا رھے گا۔۔ لہو رائگاں جاتے رہے!