1. ہوم/
  2. صائمہ عروج/
  3. صفحہ 1

ایک بادشاہ اور 10000 کا قبیلہ

صائمہ عروج

ایک جاہل کو جنگل سے خزانہ ملا۔۔ اس نے بستی کے لوگوں کو بلایا اور اس بات پر راضی کر لیا کہ اگر اس کو بادشاہ بنایا جائے تو وہ اس خزانے مین سب کو حقدار ٹھہرائے گا۔

مزید »

عید سرخ

صائمہ عروج

سستا خون۔۔ ہےمہنگا پانی عید کا تحفہ۔۔ سرخ کہانی آنسو آنسو وطن کی مٹی بےحس بے دم قصر سلطانی ہر لمحے کی خوشیاں زنداں ہر موسم کی رت طوفانی جب بھی ہم مسکانا چاہی

مزید »

مہیب یاد

صائمہ عروج

اے دل بے تاب! یہ سبزہ زار زندگی تو پر کشش ہے لیکن ہے تو کہاں؟ کیوں غم تیری روش ہے؟ برستی بارش میں بھیگ کر احساس درد نکھر گیا ہے یا تصور میں ترے غرقاب محبت مرتع

مزید »

صائمہ عروج بٹ

صائمہ عروج

دل نے دیکھے ہیں ارادے زیست کے موت بھی اب زندوں میں کہاں آتی ہے بےبسی ایسی کہ وحشت کا ہے جنگل دشت میں پیاس کو آنسو کی زباں آتی ہے شکست آرزو ہے اک درد بے خود دا

مزید »

السعودیہ مرکز نگاہ مسلمین

صائمہ عروج

عہد الست اللہ سے کیا ہوا ارواح کا وہ وعدہ ہے جو اس فانی دنیا میں آ کر اروح کو یاد ہی نہیں رہتا۔ روح رعنائیوں اور رنگینیوں میں محو ہو کر دنیا میں کئی خدا بنا لیت

مزید »

صائمہ عروج بٹ

صائمہ عروج

آو اک بازار سے گڑیا لے آئیں۔۔ گڑیا کا کیا کرو گی؟ گڑیا کے سامنے ہر رت کی میٹھی بات کروں گی۔ اس کی بات سنوں گی۔ اس کی بات سکھی جیسی اس کی بات پیا جیسی اس کی ب

مزید »

براہ راست درد کی گونج سے!!!

صائمہ عروج

محرروں کے قافلے مصروف تحریر ہیں، ناقدین نشتر تنقید سے گویا اصلاح و اصلاحات کی فکر میں ہیں، علماء ادیان و روایات مذہب اور مذہبیت کی اصطلاحات سے منشور خلق ترتیب د

مزید »