1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. صائمہ عروج/
  4. واعتصموا بحبل اللہ جمیعاً ولا تفرقوا

واعتصموا بحبل اللہ جمیعاً ولا تفرقوا

بلاد اسلامیہ نقشہ دنیا پر اپنی تمام تر حقیقت، طاقت اور تھزیب و تمدن سے مزین ھیں اور کرہ ارض پر امن و آشتی کا حسن لازوال بھی ھیں۔ غار حرا سے جو چشمہ نور ھدی قرنوں کے جھل کو زھن و روح سے منھدم و خزف کرنے کے لیے رواں ھوا تو 313 کے قلیل تربیت یافتہ منتظمین اسلام سے بڑھ کر آج 57 بلاد اسلامیہ میں عشاق کا سمندر بن چکا ھے۔ بقاے امت محمدیہ صلی ﷲ علیہ و آلہ وسلم کی مھر ثبت ھو چکی۔۔ لیکن یہ مجتمع اضطراب، کشت وخون، نسلی تنازعات، متزلزل ولولے، طمع دول، حرص تخت و تاج اور خلیجِ طویل بینِ اتحادِ اقوام المسلمین ھی کیوں؟ اِعتبارِاغیار و مغرب پرستی اسی خطے ھی کا ملمع کیوں ھے؟

آج پاکستان کے مناظر کسی حسرت زدہ چشم تر، زخمی پوروں اورچُور چُور دل سے کسی خونیں کینوَس پرتراشیدہ محض سرخ آڑی ترچھی لکیروں کا منبع نظر آتے ھیں۔ یہ سرخ رنگت سیاہ ماتمی لباس جلد اوڑھ لیتی ھے جب یہ لھو رنگ خراج مانگتا ھے۔۔ 19 کروڑ عوام آج اِس خونیں کینوَس میں درد بن کر جَڑے ھیں۔۔ اصل بانیان فلک سے کسی حیرت کدہ کے باسی بنے۔

پاکستان کو موجودہ ظلم، بربریت، مغرب زدہ روایات و تھزیب سے مزین طامع جانشینوں کے ھاتھوں میں دیکھتے

پاکستان ایٹمی طاقت تو بن گیا ھے ماشاللہ۔۔ لیکن نفاق و نفرت کا بارود عروقِ چشم و قلب پاکستان میں فصل گُل کی طرح برگ و نے پیدا کر رھا ھے اور یہ فصل میٹھا پھل کبھی نھیں دیتی۔۔

سوال یہ ھے کہ۔۔ واعتصموا بحبلﷲ جمیعاًولا تفرقوا پر عملدرآمد اس دور پرآشوب کی ضرورت ھے یا نھیں۔۔ 19 کروڑ عوام کے دل اور آنکھیں عالمِ بے یقینی میں کسی سچے راھبر کی تلاش میں سرگرداں ھیں۔۔ تو کوئی ھے؟ اسلامی جمھوریہ پاکستان کا نجات دھندہ۔۔ ھے کھیں کوئی مھدیِ برحق؟