شاہد کمال25 مئی 2017کالمز0731
لفظ اتحاد ہماری روز مرہ کی زبان میں استعمال ہونے والاایک بہت ہی انفرادی معنی رکھنے والالفظ ہے۔ یہ اپنی عوامی حیثیت رکھنے کے باوجود اس کا تعلق براہ راست عوام سے
مزید »شاہد کمال23 مئی 2017کالمز0714
آج پوری دنیا میں اسلام ایک ایسا مذہب ہے، جس میں انسان کے اخلاقی اقدار ومساوات اور صلح و امن و آشاتی کے نظریات اس کرہ ارض پر کچھ اس طرح سے بسیط ہیں کہ جس نے صر
مزید »شاہد کمال15 مئی 2017غزل0654
وہ جو کہتا ہے وہ نہیں کہتاایسا ہوتا ہے کیا نہیں ہوتا
آج خود مجھ کو مجھ سے ملنا ہےآج میں تجھ سے مل نہیں سکتا
پہلے آباد تھے یہ ویرانےاب یہاں پر کوئی نہیں رہت
مزید »شاہد کمال05 مئی 2017غزل0634
وہ عجب شخص کہ جو جامۂ صد چاک میں تھاخاک ہوکر بھی وہی عرصۂ افلاک میں تھا
شدتِ آتش وحشت سے دھواں اُٹھا ہےکچھ لہو دل کا بھی شاید رگِ خاشاک میں تھا
اپنے ہاتھوں
مزید »شاہد کمال28 اپریل 2017غزل0713
کوچۂ رنگ و بُو میں رہتے ہیں ہم سخن لکھنؤ میں رہتے ہیں
منزلِ آب و گِل ہے شہر اپناقصرِ ذوقِ نمو میں رہتے ہیں
صورتِ خواب اُن کی آنکھوں میں دلنشیں آرزو میں ر
مزید »شاہد کمال24 اپریل 2017غزل0830
ذرّے سے دشت، دشت سے صحرا کیا گیایوں میری وحشتوں کو سراپا کیا گیا
میرے لہو سے تشنہ لبی کی گئی کشیدپھر میری کشت خاک کو دریا کیا گیا
مسند نشین محفل یارانِ یار تھ
مزید »شاہد کمال13 اپریل 2017کالمز17782
پوری دنیا کے سیاسی کینویس پر ہر لمحہ بدلتے ہوئے منظر نامہ پر نگاہ ڈالیں تو ایک عجیب نفسیاتی کشمکش اور ایک جدلیاتی کیفیت اپنی پوری توانائی کے ساتھ دھیرے دھیرے ای
مزید »شاہد کمال10 اپریل 2017قصیدہ01506
سوچتے کیا ہو تم ایسا نہیں ہونے دیتاعشق حیدر کبھی رسوا نہیں ہونے دیتامیری شہ رگ میں لہو بن کے سفر کرتا ہےمیری تنہائی کو صحرا نہیں ہونے دیتاہر قدم سینہ سپر رہتی ہ
مزید »شاہد کمال02 اپریل 2017غزل0706
اے ذوق عرض ہنر حرفِ اعتدلال میں رکھمیں اک جواب ہوں، مجھے کو مرے سوال میں رکھ
نقوش خاک بدن کو تو منتشر کردےمرے وجود کو پھر میرے خط و خال میں رکھ
پھر اُس کے بعد
مزید »شاہد کمال28 مارچ 2017کالمز01890
شاہدؔکماللکھنؤ انڈیااردو ادب مختلف تہذیب و ثقافت اور الگ الگ مذاہب و مسالک کی تہذیب مراسم سے استوار ایک ایسی زبان ہے۔ جس میں ہر طرح کی رنگ کی آمیزش پائی جاتی
مزید »