کساء کے نیچے کبھی تھے جو ساکنانِ بتولؑ
خدا کہ خود بھی تھا موجود بر مکانِ بتولؑ
حسنؑ مہکتے ہوئے پھرتے ہیں حسینؑ کے ساتھ
حسِین کتنا ہے دنیا میں بوستانِ بتولؑ
نُصیریوں نے کی عجلت خدا بنانے میں
کہ ان کا اپنا خدا خود ہے پاسبانِ بتولؑ
رسولِ پاک ﷺ بھی صادق بھلا نہ کیوں ہوتے
خدا کی حمد جو سنتے تھے بر زبانِ بتولؑ
نبی ﷺ نے ساتھ کسی غیر کو رکھا ہی نہیں
غدیر ہو کہ یا پھر ہو مباہلانِ بتولؑ
ہر ایک فرد کو جھکتے ہیں چاند تارے یہاں
کہ کائنات سے افضل ہے خاندانِ بتولؑ
فدک تو ایک بہانہ تھا عرش باسیوں کا
خدا نے ہم کو دِکھانے تھے منکرانِ بتولؑ
کتاب کافی تھی جن جاہلوں کو، ان سے کہو
کتاب خود ہے حقیقت میں داستانِ بتولؑ
نبی کو قبر میں اک بار پھر سے قتل کیا
سو قاتلانِ محمد ﷺ ہیں قاتلانِ بتولؑ