پھر وہی کانٹوں بھری دنیا گوارا کرکےسید علی قاسم11 جون 2024غزل0227پھر وہی کانٹوں بھری دنیا گوارا کرکے ہم نے دیکھا ہے محبت کو دوبارہ کرکے تو کبھی پلکوں کی جنبش کا تکلف کرتا ہم کہ چپ چاپ چلے جاتے کنارا کرکے مستقل کچھ بھی کبھی مزید »
بہتے دریاؤں کا دکھ دیکھا بیابانی نےسید علی قاسم29 اپریل 2024غزل1259بہتے دریاؤں کا دکھ دیکھا بیابانی نےریت کا کتنا ہی نقصان کیا پانی نے ایک اجلی سی یہ چادر ہی تو بس ہوتی تھیاسے احرام کیا چاک گریبانی نے میں تجھے بھولنا آسان سمجمزید »
لوحِ دل پر کوئی تحریر نہیں ہو سکتیسید علی قاسم15 مارچ 2024غزل1506لوحِ دل پر کوئی تحریر نہیں ہو سکتیخواب ادھورے ہوں تو تعبیر نہیں ہو سکتی اس نے اک بار پکارا "مرے شاعر" کہہ کراس سے بڑھ کر مری تشہیر نہیں ہو سکتی موسمِ گل تھا سمزید »
کساء کے نیچے کبھی تھے جو ساکنانِ بتولؑسید علی قاسم03 جنوری 2024سلام3320کساء کے نیچے کبھی تھے جو ساکنانِ بتولؑخدا کہ خود بھی تھا موجود بر مکانِ بتولؑ حسنؑ مہکتے ہوئے پھرتے ہیں حسینؑ کے ساتھحسِین کتنا ہے دنیا میں بوستانِ بتولؑ نُصیمزید »
گھر لوٹ کے آ جائے دوبارا اسے کہناسید علی قاسم13 دسمبر 2023غزل1319گھر لوٹ کے آ جائے دوبارا اسے کہنا مشکل ہے مرا اب کے گزارا اسے کہنا ہنستے ہوئے رخسار نکھر آتے ہیں اس کےہنستے ہوئے لگتا ہے وہ پیارا اسے کہنا وہ رکھ لے وراثت میںمزید »
نصیب بگڑے تو کاتب ازل کے دیکھتے ہیںسید علی قاسم24 نومبر 2023غزل1325نصیب بگڑے تو کاتب ازل کے دیکھتے ہیں تری تلاش میں رستے بدل کے دیکھتے ہیں گلاب ہم کو میسر کبھی بھی تھے ہی نہیں سو تیری انگلیاں آنکھوں پہ مل کے دیکھتے ہیں ہمیں یمزید »
مجھ پہ جب یاد تری طاری بہت ہوتی ہےسید علی قاسم21 نومبر 2023غزل1312مجھ پہ جب یاد تری طاری بہت ہوتی ہےرات پھر جاں پہ مری بھاری بہت ہوتی ہے اپنے ہاتھوں سے مرے دل کو نہ تعمیر کرورات اکثر یہاں مسماری بہت ہوتی ہے دل کسی طور نہیں سمزید »
بوقتِ شام اجڑ کر پکارنا ہوں گیسید علی قاسم29 اکتوبر 2023غزل1887بوقتِ شام اجڑ کر پکارنا ہوں گیتمہاری یادیں، شبیں جب گزارنا ہوں گی یہ ایک زخمی جنازہ ہے میرے کندھوں پربتاؤ آنکھیں کہاں پر اتارنا ہوں گی میں دوستوں پہ جو اکثر بمزید »