آج کل تعلیم ہر شخص کے لئے ضروری ہے۔ چاہے وہ لڑکا ہو یا لڑکی ہو۔ آج کل کے دور میں مقابلہ اتنا سخت ہوگیا ہے کہ پڑھائی سب کے لیئے بہت ضروری ہوگئی ہے۔ لیکن اچھی تعلیم کے حصول کے باوجود بھی لوگوں کو روزگار کے لیئے جگہ جگہ دھکے کھانا پڑ رہے ہیں۔ اچھی تعلیم حاصل کرنے کے لیئے انتھک محنت کرنی پڑتی ہے لیکن اس محنت کا کوئی پھل نظر نہیں آتا۔ محنت کش لوگوں کو ہر قدم پر ٹھوکر کھانی پڑتی ہے۔ کچھ ویسے لوگ ہوتے ہیں جن کو ان کی حیثیت کے مطابق اجرت نہیں ملتی جب کہ کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو ہاتھوں میں بڑی بڑی ڈگریاں لے کر بھی بیروزگار ہیں۔
آج کے دور میں ہر شخص کو روزگار چاہیے۔ کام نا ملنے پر بہت سے لوگ غلط راستے اختیار کرلیتے ہیں جس سے وہ اپنی ضروریات پوری کرسکیں۔ جس دن بے روزگاری میں کمی ہونا شروع ہوجائے گی۔ اس ملک کی آدھی مشکلات ختم ہوجائیں گی۔ کئی پڑھے لکھے افراد یہ سوچتے ہیں کہ جاب ملنی ہی نہیں تو کوشش کس بات کی کریں؟ نہ صرف وہ خود بلکہ ان کے ساتھ جوڑے کئی گھرانے لاکھو ں روپے فیسوں، اخراجا ت کے باوجود بے روزگاری کی دلدل میں پھنسے ہیں۔ کئی خود کشی کررہے ہیں۔ جاب کیسے ملتی ہیں؟ یہ بھی ایک بڑا اہم سوال ہے۔
معروف کالم نگار، مصنف ایم ابراہیم خان کی کتاب "مضبوط سوچ کی 26بہترین کتابیں " میں اس مسئلہ کا بہترین حل بتایا گیا ہے۔ لکھتے ہیں کہ"جاب کی تلاش ایک مستقل کام کی حیثیت اختیار کر گئی ہے۔ زیادہ سے زیادہ تنخواہ اور مراعات حصول کی تمناء ہر انسان کو بہتر جاب کی تلاش میں سرگرداں رکھتی ہے۔ "واٹ کلر ازیورپراشوٹ"ہر انسان کے لیے خاصی مفید ہے جو بہتر جاب کی تلاش میں رہتا ہے۔ اس کتاب کی مدد سے لاکھوں، بلکہ کروڑوں افراد نے اپنے لیے امکانات کی نئی دُنیائیں تلاش یا پیدا کی ہیں۔ آپ بھی اس مقصد کے حصول میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
جاب کی تلاش کے حوالے سے چند کام کی باتیں
٭ آپ کے لیے جاب تلاش کرنا یا جاب کے لیے آپ کو تلاش کرنا کسی کی ذمہ داری نہیں۔ آپ کو میدان میں نکل کر جاب تلاش کرنی پڑتی ہے۔ آپ جس قدر دلچسپی سے اچھی جاب تلاش کریں گے لوگ آپ کی موجودگی کو اس قدر محسوس کریں گے۔ آپ کو اپنی سوچ اور طرزِ عمل سے ثابت کرنا ہے کہ آپ کسی مخصوص جاب میں غیر معمولی دلچسپی لیتے ہیں۔
٭آپ کو اسی قدر کامیابی ملے گی جس قدر آپ محنت کریں گے۔ اِس دُنیا میں محنت کرنے والوں کی قدر ضرور ہے مگر اس سے متعلق چند امور کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔ کبھی کبھی لوگ محنت کے ساتھ ساتھ چند اور خصوصیات بھی چاہتے ہیں۔ یہ سب کچھ محنت میں شمار ہوتا ہے۔
٭جاب کی تلاش کے دوران اپنی حکمت عملی تیار رکھیے۔
٭جو لوگ جاب کی تلاش کے حوالے سے کامیاب رہتے ہیں ان سے رابطہ کیجیے اور رہنمائی پائیے۔ اس صورت میں آپ اپنی صلاحیتوں کو بہتر طور پر بروئے کا ر لاسکتے ہیں۔
٭بہتر جاب پر آپ کی زندگی کے معیار کو بلندی کا مدار ہوتا ہے اس لیے اس کام میں پوری دلچسپی لیجیے۔ جہاں بھی کوئی موقع دکھائی دے ضرور جایئے، رابطہ کیجیے۔ جاب کی تلاش بھی فل ٹائم جاب کی طرح ہونی چاہیے۔ آپ چوبیس گھنٹے ایک ہی دھن میں جیئں کہ بہتر جاب مل جائے۔ جب دِل و دماغ کی یہ کیفیت ہو تو بہتر جاب کاحصول آسان ہو جاتا ہے۔
٭مستقل مزاجی ناگزیرہے۔ اگر آپ نے دوتین کوششوں ہی میں ہمت ہار دِی تو کچھ نہیں کر سکتے۔ بہتر جاب کا حصول جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔
آج کل بیشتر ادارے باصلاحیت افراد کی تلاش میں رہتے ہیں۔ کوشش کی جاتی ہے کہ مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کو ملازمت دِی جائے۔ اس صورت میں زیادہ اور متنوع کام لینا آسان ہوتا جاتا ہے۔ اگر آپ کو بہتر جاب کی تلاش ہے تو مستقل مزاجی سے ایسے آجروں کو تلاش کرتے رہیے جو غیر معمولی صلاحیتوں کو پرکھنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ یاد رکھیے کہ عام طور پر جاب کی تلاش میں دو سے چھ ماہ لگ سکتے ہیں۔ اور مضبوط و پر کشش جاب اس سے بھی زیادہ وقت لے سکتی ہے۔
٭آپ جو جاب کرتے رہے ہیں بالکل ویسی ہی جاب تو خیر مل نہیں سکے گی اس لیے اپنی ترجیحات کا نئے سرے سے تعین کیجیے۔ اس صورت میں آپ بدلی ہوئی صورتِ حال میں خود کو بہتر طور پر ایڈجسٹ کر سکیں گے۔
٭جو کچھ دستیاب ہے اس سے آگے جاکر جاب تلاش کیجیے۔ آپ کو مرضی کی جاب اس وقت ملے گی جب آپ اس تک پہنچیں گے۔ اس کام میں تحمل بنیادی شرط ہے۔
٭ہم خیال لوگوں سے رابطے میں رہیے گا۔ جو لوگ بہتر جاب کی تلاش میں مصروف رہتے ہیں ان سے مشورہ کیجیے۔ اگر علاقے میں ایسا کوئی گروپ نہ ہو تو آپ خود تشکیل دے دیجیے۔
٭جس نوعیت کی جاب آپ چاہتے ہیں اس کے بارے میں تمام احباب کو بتائیے تاکہ وہ اوپننگزپر نظررکھیں اور کسی بھی ادارے میں گنجائش پیدا ہوتے ہی آپ کو مطلع کریں۔
٭کئی اداروں سے رابطے میں رہیے۔ اس بات کو ذہن میں رکھیے کہ کہیں گنجائش ہو یا نہ ہو، آپ کو اپنے کوائف ضرور پہنچانے ہیں تاکہ وہ آپ کی صلاحیتوں کو سامنے رکھتے ہوئے آپ سے، ضرورت پڑنے پر، رابطہ کریں۔
٭متوقع آجروں سے ٹیلی فون پر آسانی سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ ای میل کے ذریعے بھی ان تک رسائی ممکن ہے۔ اس صورت میں آپ اپنے وجود کو بہتر انداز سے ان کے سامنے رکھ سکیں گے۔
٭ جن اداروں میں کام کرنا آپ کی خواہش ہے یا آپ محسوس کرتے ہیں کہ ان اداروں میں مرضی کی جاب مل جائے، وہاں جانا آپ کی ذمہ داری ہے۔ متعلقین سے رابطے میں رہیے تاکہ وہ آپ کو بہتر پیکج کے ساتھ بلانے کے بارے میں سوچ سکیں۔
٭ کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کسی ادارے میں کوئی اچھی جاب ہوتی ہے اور آپ کو بھی پیشکش کی جاتی ہے مگر کسی نہ کسی وجہ سے آپ انکار کردیتے ہیں۔ اعتماد اگر متزلزل ہو اور کسی خامی کو ذہن میں رکھ کر بات کی جائے تو ایسا ہی ہوتا ہے۔ اپنی تما م خامیوں کو نظر انداز کیجیے اور جاب اپنائیے۔ بعد میں خامیوں کو دور کرنے پر بھی توجہ دیجیے۔
٭جاب کے سلسلے میں مسترد کیا جانا کوئی ایسی خامی نہیں جس کی بنیاد پر آپ اپنے اعتماد ہی سے محروم ہو جائیں، جن اداروں میں آپ کام کرنا چاہتے ہیں ان میں اگر آپ کی صلاحیت کے مطابق کوئی جاب نہیں ہوگی تو وہ انکار ہی کریں گے، آپ نچلے درجے کی جاب تو کسی بھی صورت میں آفر نہیں کی جائے گی۔ کوشش کیجیے کہ رابطہ اسی وقت کیا جائے جب کوئی حقیقی ویکینسی موجود ہو۔
٭انٹرویو کے موقع پر اور اس کے بعد کی ملاقاتوں میں آپ کا رویہ شائستہ ہونا چاہیے۔
٭جو لوگ آپ کو انٹرویو کے لیے طلب کریں ان کا شکریہ بروقت ادا کیجیے۔ اس صورت میں وہ آپ کو یاد رکھیں گے۔
یہ وہ اہم نکات ہیں جو یقیناََجاب کے سلسلہ میں کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں۔ بار بار کوشش کیجیے! خدا تعالیٰ ان کی مدد فرماتے ہیں جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں۔ کامیابی، ناکامی انسان کی سوچ ہوتی ہے۔