بھولی بھالی ناری سُن لے،
چنچل نین کٹورے تیرے، گال گُلابی کورے تیرے
ہونٹوں پر اِک نٹ کھٹ لالی
ناگن زُلف ہے کالی کالی
ماتھے پر بندیا چمکیلی
چال تری ہے چھیل چھبیلی
اور اُس پر یہ قاتل جوبن،
گھائل کر دے جس کا درپن
چاند سے مُکھڑے سے تُو جس پل،
جھٹک کے اپنی لٹ کو ہٹائے
کنگنا تیرا شور مچائے
بھولی بھالی ناری سُن لے
ریت کو پلکوں سے مت چُننا
خواب نہ بُننا۔۔۔
پریت تو زہر پیالہ دے کر جیون مانگے
سب سنسار ہے پریت کا روگی،
اس میں راجا بن گیا جوگی
اِس میں رام ہے، اِس میں رانجھا
سیتا، ہیر کا روگ ہے سانجھا
پریت کے روگ سے بچنا ناری!
اِس کا وار بڑا ہے کاری
پریت کا رستہ بھول بھُلیاں
اِس میں نہیں ہے وصل کی چھیّاں
ہجر کی دھوپ میں تن من اپنا جھلسائے گی
چلتے چلتے تھک جائے گی
بالآخر تو پچھتائے گی
تُو نے جانا،
جیون گویا راجاؤں کی ایک کتھا ہے
مَن مندر ہے، پریت ہے بھگون، پریت ہے پوجا
پریت دُعا ہے
بھولی بھالی ناری سُن لے!
جس دن پریت کی ہو جائے گی
ماٹی اندر سو جائے گی
سب کو خار یہاں ملتے ہیں
راجکمار کہاں ملتے ہیں