افواجِ پاکستان کی فکر اور نظریے کا ترجمان ماہنامہ ہلال ایک معتبر اور قابلِ اعتماد ادبی و تحقیقی میگزین کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس ماہنامہ نے ہمیشہ اپنے صفحات پر پاکستان کی ثقافت، تاریخ، معاشرت اور معیشت کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی اور معیاری تجزیے پیش کیے ہیں۔ ادب و صحافت کے ماہرین کی نظر میں پاکستان کے قومی، سماجی اور نظریاتی شعور کے خدو خال کی تشکیل میں ماہنامہ ہلال کا بہت بڑا کردار ہے۔ خاص طور پر افواجِ پاکستان کی نظریاتی اقدار کی تعلیم میں ماہنامہ ہلال کا کنٹریبیوشن بے مثال ہے۔
آئی ایس پی آر پبلیکیشنز کا آغازجولائی 1948ء میں ہفت روزہ مجاہد کی اشاعت سے ہوا۔ مجاہد1952ء تک شائع ہوتا رہا۔ دریں اثناء 1951ء میں ہلال میگزین افواجِ پاکستان کے ترجمان کے طور پر شائع ہونا شروع ہوا۔ یوں 1951ء سے اب تک تاریخ کے مختلف مراحل سے گزرتا ہوا اپنے وقار اور اہمیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ نصف صدی سے زائد عرصے کے دوران "ہلال" مختلف خبروں، تجزیوں، حالاتِ حاضرہ اور اپنے پُرمغز مضامین کی اشاعتوں کی وجہ سے کسی شناخت کا محتاج نہیں۔ یہ میگزین اہم موضوعات مثلاً دہشت گردی، ملکی سلامتی، شہدائے پاکستان کے حالات و واقعات، افواجِ پاکستان کی ذمہ داریاں، جغرافیائی معلومات، ماحولیات، سیرو سیاحت، صحت، سماجی ومعاشرتی مسائل، معاشی مسائل اور ان کا حل، کشمیری و فلسطینی برادری کے مسائل، انسانی حقوق کا تحفظ" جیسے اہم موضوعات پر پاکستان کے مشہورو معروف پروفیسرز، ڈاکٹرز، ماہرینِ تعلیم، سکالرز اور آفیشلنر کی ماہرانہ رائے سے روشناس کراتا ہے۔
پاک افواج کے اس مجلے سے فوجی جوانوں کی ایک جذباتی وابستگی ہے کیونکہ جب سے اہل وطن نے آزاد فضا میں سانس لینا شروع کیا اس وقت سے یہ مجلہ دور دراز پوسٹوں پر فرائض کی انجام دہی میں مصروف نوجوانوں کے لیے رہنمائی اور معلومات پہنچانے کا انتظام کرتا آ رہا ہے۔ آئی ایس پی آر سے شائع ہونے والے مسلح افواج کے میگزینز کی تاریخ کا جائزہ لیں تو یہ اتنی پرانی ہے جتنی مملکت خداداد۔ اگر یہ کہا جائے کہ یہ رسالہ پاکستان کے ساتھ پروان چڑھا ہے تو ہر گز غلط نہ ہوگا۔ آزادی کے ٹھیک ایک برس بعد1948ء میں "مجاہد" کے نام سے پبلیکیشنز کے سفر کا آغاز ہوا۔
"مجاہد" 1948ء سے1952ء تک ہفتہ وار میگزین کے طور پر شائع ہوتا رہا جبکہ مجاہد کی اشاعت کے ساتھ ہی 1951ء میں "ہلال" میگزین ایک اور مجلے کے طور پر الگ سے شائع ہونا شروع ہوا جو اب تک شائع ہو رہاہے۔ ہلال، کو اتنی پذیرائی ملی کہ آج تک ہلال اپنی مزید شاخوں کے ساتھ لوگوں میں اپنامقام برقرار رکھے ہوئے ہے۔ 1952ء میں ہلال، میگزین چند برس کے لیے روزنامہ کے طور پر شائع ہونا شروع ہوا لیکن 1964ء میں دوبارہ ہفت روزہ کے طور پر شائع ہونے لگا۔
ابتداء سے لے کر 2007ء تک یہ رسالہ صرف اُردو اشاعت تک محدود تھا مگر وقت کی ضرورت سامنے رکھتے ہوئے اس مجلے میں اُردو کے ساتھ ساتھ انگریزی ایڈیشن کی بھی اشاعت شروع کردی گئی۔ کچھ عرصہ تک یہ ذو لسانی (Bilingual)میگزین کے طور قارئین کی خدمت میں پیش کیا گیا جوبہت مقبول ہوا لیکن پھر2014ء سے اس مجلے کو اشاعت کے لحاظ سے دو حصوں میں تقسیم کیاگیا اور اب ماہنامہ ہلال اُردو، ہلال انگلش، کے علیحدہ علیحدہ ناموں سے مسلسل شائع ہو رہا ہے۔
2018ء میں ہلال، کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیشِ نظر اس کو وسعت دینے کافیصلہ ہوا اور اس میں مزید توسیع کرتے ہوئے "ہلال فار" ہر، (Hilal for Her) (برائے خواتین) اور "ہلال فار کِڈز"(Monthly Press Review) کے نام سے دو علیحدہ علیحدہ میگزینز کا اضافہ کردیاگیا۔ یادرہے کہ ہلال فارکڈز انگریزی اور اُردو دو زبانوں پر مشتمل ہے۔ اُردو حصے کو "ہلال برائے اطفال" کا نام دیاگیا ہے۔
ہلال اُردو اور ہلال انگلش پبلیکیشنز کے بنیادی (Primary)میگزین ہیں۔ ان دونوں رسالوں میں قومی و بین الاقوامی حاضرین کا شوق دیکھتے ہوئے حالاتِ حاضرہ، ماحولیات، تجزیے، تبصرے اورسماجی امور سے متعلق رپورٹس اور آرٹیکلز شائع کیے جاتے ہیں جبکہ "ہلال فار ہَرHilal for Her میں خواتین کی دلچسپی سے متعلق مضامین اور ہلال فار کِڈز میں بچوں کی دلچسپی کا مواد شائع ہوتا ہے۔ ہر ماہ شائع ہونے والے اِن چارجرائد کے ساتھ ساتھ آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک "ماہانہ پریس ریویو" (Monthly Press Review) میگزین کی اشاعت بھی 80ء کی دہائی کے اواخر سے شروع کی گئی جو اب تک مسلسل ماہنامہ کے طور پر شائع ہو رہا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ کے پبلیکیشنزکے شعبے کو رواں برس 75 برس مکمل ہونے کو ہیں۔ ان پچھتر برسوں میں اس سیکشن نے" مجاہد" کی اشاعت اور پھرہلال، ہلال سے ہلال اُردو، ہلال انگلش، ہلال فار ہَر اور ہلال فار کِڈز کا سفر طے کیا ہے۔ مختلف ادوار کے مختلف حالات اور واقعات کے پیش نظر وقت کی ضرورت سمجھتے ہوئے میگزین کی اشاعت وترویج میں تبدیلیاں رونما ہوتی رہی ہیں جو بہتر سے بہترین بنانے کا ایک طویل سفر ہے۔ اس 75 سال کے عرصے میں آئی آیس پی آر پبلیکیشنز نے ماہنامہ مجلوں کے ساتھ ساتھ کتب کی اشاعت کا بھی سلسلہ شروع کیا اور گزشتہ چند برسوں کے دوران پبلیکیشنز کی بہت سی کتابیں مختلف لائبریریوں اور نمائشوں کا حصہ بنتی آئی ہیں۔ اس سال پبلیکیشنز کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر ادارے نے 12 میگ بکس شائع کی ہیں جس میں مختلف اقسام کے مجموعے ترتیب دیے گئے ہیں۔
ہلال کی ٹیم نے ہمیشہ اپنے قارئین کو تازہ ترین قومی اور عالمی امور سے آگاہ رکھنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی معاشرتی ڈھانچے، مذہبی تشخص اور ثقافتی ورثے کو بھی اہمیت دی ہے۔ اس میں ایسے مضامین، تبصرے اور تجزیے شامل کیے جاتے ہیں جو نہ صرف معلوماتی ہوتے ہیں بلکہ معاشرے کے مختلف طبقوں کے لیے فکری بصیرت فراہم کرتے ہیں۔
مختلف ماہرین کی آراء اور تحقیق کے ساتھ ساتھ، ہلال کے صفحات پر پاکستان کے مختلف صوبوں کی ترقیاتی صورتحال اور اُن کے حل کی تجاویز بھی شامل کی جاتی ہیں، جو قارئین کو پاکستان کی موجودہ اور مستقبل کی ترقیاتی سمتوں کے بارے سوچنے پر مجبور کرتی ہیں۔
پاکستانی ثقافت اور اس کے ارتقا پر ہلال نے ہمیشہ بہترین مضامین شائع کیے ہیں۔ ہلال میں شائع کیے جانے والے مضامین میں پاکستان کے مختلف ثقافتی پہلوؤں، جیسے کہ لوک موسیقی، ادب، فنونِ لطیفہ اور روایات، کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، معاشرتی تبدیلیوں اور نئے رجحانات پر بھی گہرائی سے بحث کی جاتی ہے، جو نوجوان نسل کے لیے آگاہی کا باعث بنتی ہے۔
ماہنامہ ہلال نوجوانوں کے لیے ایک روشن مثال پیش کرتا ہے اور ان کے کردار کو بہتر بنانے کے لیے مختلف پروگرامز اور ایڈیٹوریل میں مشورے دیتا ہے۔ اس میں نوجوانوں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلایا جاتا ہے اور انہیں پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
ماہنامہ ہلال نہ صرف ایک جریدہ ہے بلکہ ایک ایسا فورم بھی ہے جس سے پاکستانی معاشرت کی فلاح اور بہتری کے حوالے سے آگاہی اور رہنمائی ملتی ہے۔
کتاب کے لمس کو محسوس کرنا اور پڑھ کر معلومات حاصل کرنا ہر لحاظ سے گراں قدر ہے لیکن دورِ جدید کے تقاضوں اور وقت کی بدلتی کروٹوں نے ہر چیز کو ایک مٹھی میں سمیٹ کر رکھ دیا ہے، آن لائن کی سہولت سے ہر ذی شعور واقف بھی ہے اور اس کی آسانی میں کسی قسم کی کوئی دو رائے نہیں رکھتا۔ پڑھنے والے ہر طرح سے پڑھنے کا ذوق رکھتے ہیں اوراسی ضرورت کے تحت ہلال میگزین کو پرنٹ کے ساتھ ساتھ آن لائن کی بھی سہولت مہیا کی گئی ہے تاکہ وہ بین الاقوامی ناظرین جو میگزین خرید کر پڑھ نہیں سکتے، وہ آن لائن کی سہولت استعمال کرتے ہوئے ہلال سے مستفید ہو سکیں اور عالمی سطح پر میگزین کی سرکولیشن میں بھی اضافہ ہوسکے۔