مسجد قبا اسلامی تاریخ کی پہلی مسجد ہے جو نبی کریم حضرت محمد ﷺ کی ہجرت کے بعد مدینہ میں تعمیر کی گئی۔ یہ مسجد مدینہ کے قریب قبا نامی مقام پر واقع ہے اور اس کی تعمیر کی کہانی انتہائی دلچسپ اور اہمیت کی حامل ہے۔
جب نبی کریم ﷺ نے مکہ مکرمہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کی، تو آپ کو راستے میں قبا کے مقام پر کچھ دن گزارنے کا موقع ملا۔ قبا کے مقامی لوگ آپ کے استقبال کے لیے بے تاب تھے اور انہوں نے آپ کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہا۔ یہ لوگ اسلام قبول کر چکے تھے اور نبی کریم ﷺ کی آمد کا بے چینی سے انتظار کر رہے تھے۔
حضرت محمد ﷺ نے یہاں ایک بڑی مسجد کی بنیاد رکھنے کا فیصلہ کیا۔ آپ نے اپنے صحابہ کے ساتھ مل کر مسجد قبا کی تعمیر کا آغاز کیا۔ یہ مسجد ایک سادہ مگر خوبصورت ڈھانچے پر مشتمل تھی، جس میں اللہ کی عبادت کے لیے بہترین جگہ فراہم کی گئی تھی۔
مسجد قبا کی تعمیر کے دوران، صحابہ کرام نے بھرپور محنت کی اور اپنی محبت و عقیدت کے ساتھ اس کام میں حصہ لیا۔ جب مسجد مکمل ہوئی تو نبی کریم ﷺ نے یہاں پہلی نماز ادا کی، جو مسلمانوں کے لیے ایک یادگار لمحہ تھا۔
مسجد قبا کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کی ایک الگ روحانی حیثیت ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اس مسجد کی بہت تعریف کی اور فرمایا: "جو شخص اس مسجد میں باقاعدگی سے نماز پڑھے گا، اس کے لیے بڑا ثواب ہے۔ " یہ بات اس مسجد کی فضیلت کو مزید بڑھاتی ہے۔
مسجد قبا کی تعمیر کے بعد، یہ ایک اہم روحانی اور سماجی مرکز بن گئی۔ یہاں لوگ آ کر دین کی تعلیم حاصل کرتے، ایک دوسرے کے ساتھ ملتے، اور اپنے مسائل پر بات چیت کرتے۔ یہ مسجد مسلمانوں کے لیے اتحاد اور بھائی چارے کی علامت بن گئی۔
آج بھی مسجد قبا کا مقام مسلمانوں کے دلوں میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔ ہر سال لاکھوں زائرین یہاں آتے ہیں تاکہ نبی کریم ﷺ کی اس یادگار مسجد میں نماز ادا کر سکیں اور روحانی سکون حاصل کر سکیں۔
مسجد قبا کی کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ ایمان، محبت، اور اتحاد کے ساتھ مل کر کام کرنے سے ہم کسی بھی چیلنج کا سامنا کر سکتے ہیں۔ یہ مسجد نہ صرف عبادت کی جگہ ہے بلکہ یہ اسلامی تاریخ کی ایک اہم علامت بھی ہے۔