سونا گھر چھوڑ گیا مجھ کو بسانے والا
کھو گیا ہے تو کہاں دل میں سمانے والا
ڈھونڈتی ہوں میں تجھے رات کے سناٹوں میں
اک ستارہ ہے جو پلکوں پہ سجانے والا
اک ہنسی ہے کہ مرے لب سے سسکتی نکلی
آ ہی جائے گا بہت مجھ کو ہنسانے والا
نیند یوں روٹھ گئی ہے کہ بہت ممکن ہے
سو نہ جائے وہ کہیں مجھ کو جگانے والا
تیری ہر ضد بھی مجھے جان سے پیاری ہوگی
گر تو آ جائے مجھے پھر سے ستانے والا