کوزہ درد میں خوشیوں کے سمندر رکھ دےشاہد کمال26 دسمبر 2016غزل0881کوزہ درد میں خوشیوں کے سمندر رکھ دےاپنے ہونٹوں کو مرے زخم کے اوپر رکھ دے اتنی وحشت ہے کہ سینے میں الجھتا ہے یہ دلاے شب غم تو مرے سینے پہ، پتھر رکھ دے سوچتا کیمزید »