فاخرہ بتول31 جنوری 2017غزل0838
جواب جو بھی ھو ھم نے سوال کر تو دیا وفا کے دشت میں خود کو، مثال کر تو دیا
وفا کا اور کوئی کیا ثبوت دیں کہ تمھیں؟ خود اپنے ہاتھ سے دل کو، نکال کر تو دیا
اب ھمک
مزید »شاہد کمال30 جنوری 2017غزل0821
چشمِ صحرائی سے باتیں کرتے ہیں سورج بینائی سے باتیں کرتے ہیں
شب کی رعنائی سے باتیں کرتے ہیں آؤ تنہائی سے باتیں کرتے ہیں
جانے کیوں اب شام ڈھلے یہ دیدۂ و دلوح
مزید »شاہد کمال24 جنوری 2017غزل0900
کیا کرتے کہ اقرار کی صورت بھی نہیں تھیہم کرتے جو انکار یہ جرأت بھی نہیں تھی
رویا ہوں بہت دیر تلک تجھ سے بچھڑ کرمجھ کو تو مگر تجھ سے محبت بھی نہیں تھی
وہ دن ب
مزید »فاخرہ بتول17 جنوری 2017غزل0996
دل کی ساری کتاب لکھ دیتے عشق خانہ خراب لکھ دیتے
مجھ پہ لکھنا غزل کٹھن ہے اگر تم فقط "ماہتاب " لکھ دیتے
حالِ دل لب پہ آ سکا نہ اگر کاغذوں پر جناب لکھ دیتے
بھی
مزید »شاہد کمال16 جنوری 2017غزل0789
جو اِن دنوں مری باتوں کا ڈھنگ ہے پیارےسب اس میں تری محبت کا رنگ ہے پیارے
میں اپنے دل کی ہر اک بات تجھ سے کہہ دیتامری زباں پہ کوئی حرفِ سنگ ہے پیارے
سب آرزوؤ
مزید »شاہد کمال13 جنوری 2017غزل0848
اپنی تنہائی کا سامان اُٹھا لائے ہیں آج ہم میرؔ کا دیوان اُٹھا لائے ہیں
اِن دنوں اپنی بھی وحشت کا عجب عالم ہےگھر میں ہم دشت و بیابان اُٹھا لائے ہیں
وسعت حلقہ
مزید »فاخرہ بتول11 جنوری 2017غزل0915
تم کو پایا نہیں مگر پھر بھی اب تمنا نہیں مگر پھر بھی
دل کا نقصان ہو بھی سکتا ہے زخم گہرا نہیں مگر پھر بھی
وہ بھی آئے کبھی منائے مجھے یہ تقاضا نہیں مگر پھر بھی
مزید »شاہد کمال10 جنوری 2017غزل0814
بہ حرف صورتِ انکار توڑ دی میں نےدلوں کے بیچ کی دیوار توڑ دی میں نے
صدائے نالۂ بے اختیار سے اپنےترے سکوت کی رفتار توڑ دی میں نے
اس عاجزی سے کیا اُس نے میرے سَ
مزید »فاخرہ بتول09 جنوری 2017غزل0825
موم کے خواب کو تکیے پہ پگھلتے دیکھا سالِ نو میں نے تری یاد میں جلتے دیکھا
لوگ جاگے تھے نیا سال منانے کے لیے میں نے پلکوں پہ چراغوں کو مچلتے دیکھا
اُس نے بس ات
مزید »فاخرہ بتول08 جنوری 2017غزل01018
عشق کرنے کے لیے میں نے سمندر دیکھا پھر نیا خواب نئے خواب کے اندر دیکھا
ورنہ آنکھوں میں دھواں، دل میں کسک رہ جاتی اُس نے اچھا ہی کیا مجھکو پلٹ کر دیکھا
خود میں
مزید »