ایک برس میں سیدھے کر دئیے گھر کے تیور سب
ساس، سسر اور نندیں وندیں، شوہر ووہر سب
اپنا آپ بچایا چھت پر، مشکل سے مستور
رات کو لے گئی، آندھی واندھی، بستر وستر، سب
شب بھر اپنی محبوبہ کے غم میں گائیں گے
عاشق واشق، شاعر واعر، جھینگر وینگر، سب
بیگم ذات سے گھبرانے میں، ذات کی قید نہیں
چیمے ویمے، کرنل ورنل، ڈوگر ووگر، سب
وہ بحران کہ سوچ رہے ہیں مجنوں اور ابلیس
مل کر بیچیں، پتھر وتھر، کنکر ونکر، سب
اس کے ابا جان سے مل کر، ہر شے زائل ہے
لوشن ووشن، خوشبو وشبو، شاور واور، سب
اس کو دیکھ لکھے جاتے ہیں، فر فر، بے انداز
نظمیں وظمیں، غزلیں وزلیں۔ شاعر واعرسب
لوگ نگل گئے چیتے ویتے، مہنگائی اور تیل
ملک سے غائب، لیڈر ویڈر، ڈالر والر سب