انڈونیشیا کے علاقے "کارو" میں ایک نہایت دلچسپ ڈش تیار کی جاتی ہے۔ اس ڈش کا نام "پگی پگی" ہے۔ پروٹینز اور نباتات سے بنائی جانے والی اس ڈش میں گائے کی دستیابی ضروری ہے۔
طریقہ کار کچھ یہ ہے کہ ایک عدد گائے کو کم سے کم پانچ روز اعلی نسل کی گھاس نہایت بہتات میں کھلائی جاتی ہے۔ خوب خدمت کرنے کے بعد نہایت اہتمام کے ساتھ گائے کو نہلا دھلا کر باندھا جاتا ہے اور پھر۔۔ ذبح کیا جاتا ہے۔ اب گائے کی کھال اتار کر دیگر اعضاء الگ کرنے کے بعد اس پکوان کے لیے درکار گائے کے اہم ترین حصے یعنی۔۔ اوجھڑی کو الگ کر لیا جاتا ہے۔
اوجھڑی میں اس وقت وہی گھاس معدے میں پائے جانے والے ایسڈ کے ساتھ مخلوط حالت میں موجود ہوتی ہے جو پچھلے پانچ روز گائے کو کھلائی گئی تھی۔ اس موقع پر معدے کو پھاڑ کر اس میں موجود گھاس کو آٹے کے تھیلے میں ڈالنے کے بعد اسے نچوڑا جاتا ہے اور نتیجتاً برآمد موجود ہونے والے جوس کو الگ کڑاہی میں ڈال دیا جاتا ہے۔ آپ کو بڑی عید کے موقع پر جگہ جگہ پھٹی ہوئی بٹوں کا اروما تو یاد ہی ہوگا؟ وہ ذہن میں رکھیے گا، بعد میں ذکر کرنا ہے اس کا۔
خیر، اب اس عظیم الشان مائع میں گائے کی ہڈیاں، گوشت، متفرقات نما اعضاء ڈال کر ابالا جاتا ہے۔ ایک مقام پر پہنچ کر چند نباتات، درختوں کی چھال، ناریل، چھوٹا والا جنگلی بینگن، ٹماٹر ڈال کر اسے پکایا جاتا ہے اور گاڑھا کر لیا جاتا ہے۔ اس تمام عمل کے آخری مرحلے میں مزید تیز ذائقے والے اجزاء مثلاً لیمن گراس، ادرک اور کٹی ہوئی ہری مرچیں ڈالی جاتی ہیں۔ اب اس سب کو مکس کرکے کھانا تناول فرمانے کے لیے تیار ہے۔
کئی احباب کے نزدیک واجب القے قسم مانی جانے والی اس ڈش کا ذکر یوں مطلوب ہوا کہ دنیا بیشک پیزا، برگر اور بریانی کے پیچھے پاگل کیوں نہ ہو، کچھ لوگوں کو جو کچھ اور جتنا کچھ میسر ہوجائے، وہ بریکنگ بیڈ کے مقابلے میں دھرم شیترا ہی کو پسند کریں گے، چاہے کھلی اوجھڑیوں کی بدبو کتنی ہی ناگوار نہ محسوس ہوتی ہو، جس کی نشاندہی اوپر کہیں کی گئی تھی۔
آپ کبھی "پگی پگی" کھانے والوں کے سامنے بریانی کی تعریف کرکے تو دیکھیں، کہیں گے بریانی اوور ریٹڈ ہوتی ہے، گوشت خوبصورت لگتا ہے مگر گوشت کی کوئی کہانی نہیں ہوتی، آلو ڈلے ہوں تو بھی بدصورت لگتی ہے اور نہ ڈالیں تو بھی۔ اس کے مقابلے میں پگی پگی کے اجزاء بہت مضبوط ہیں، ذائقے دار ہیں اور یہ ایک آفاقی ڈش ہے۔
اس سے بہرحال کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ بریانی۔۔ بریانی ہی رہتی ہے اور پگی پگی۔۔ پگی پگی ہی رہتی ہے۔
وما علینا الا البلاغ