نغمۂ دل کی صدا ہو جیسے
تیرے آنے کی دعا ہو جیسے
خوب نکھرے گا تیری رنگت پر
لالۂ شوق کھلا ہو جیسے
صبح اک خواب کی صورت اتری
تیری آہٹ کی صدا ہو جیسے
تیرے آنے سے بڑھی ہے رونق
خوشبوئے بادِ صبا ہو جیسے
یوں تجھے یاد کیا ہے دل نے
شاملِ حال خدا ہو جیسے
تم ہی موجود رہے ہو دل میں
آج عقدہ یہ کھلا ہو جیسے
تجھ کو یوں ڈھونڈ رہے ہیں ہر سو
ایک گم گشتہ پتہ ہو جیسے