1. ہوم/
  2. نظم/
  3. عادل سیماب/
  4. تجسیمِ خیال

تجسیمِ خیال

پھر سینے پہ رکھا تیری یاد نے ہاتھ

پھر شب کے پہلو میں چراغاں ہوا

اور انگنت سائے دیواروں پہ رقص کرنے لگے

سکوتِ شب میں تیری پازیب کی چھن چھن

میرے پاؤں میں بندھے گھنگرؤں سے ہم آہنگ ہوگئی

ایک تال پہ رقص کرتے

ہم ایک احساس سے بندھے ہوئے ہیں

ہم ایک پیاس سے بندھے ہوئے ہیں

میری ہم رقص، میری ہم رقص، میری ہم رقص

عادل سیماب

Adil Seemab

عادل سیماب ہزارہ یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات میں گزشتہ چودہ سال سے تدریسی فرئض سرانجام دے رہے ہیں۔ انکی نثری اور آذاد نظموں کا ایک مجموعہ داستان پبلشرز سے بعنوان صدائے دروں شائع ہو چکا ہے اورورل پول کے عنوان سے ایک انگریزی ناول امیزون پر چھپ چکا ہے۔