معاشرے کا حصہ ہونے کے ناطے ہمارا ہر روز مختلف لوگوں کے ساتھ ٹکراوہوتا ہے۔ ان میں سے کچھ لوگوں کے ساتھ ہمارے مفادات وابستہ ہوتے ہیں اور کچھ لوگوں کے مفادات ہمارے ساتھ وابستہ ہوتے ہیں اور جہاں بات مفاد کی آجائے وہاں رشتے، پیار، محبت، احساس اور مذہب یہ سب کچھ ثانوی حیثیت اختیار کر لیتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ خود غرضی ہے جو کہ انسانی جبلت کا حصہ ہے، جو کہ انسانی سرشت میں ہر وقت پنہاں رہتی ہے۔ اپنے اپنے مفادات کے حصول کے لئے انسان کسی بھی حدکو پار کرنے سے گریز نہیں کرتا، کسی بھی رشتے کو پامال کرنے میں دیر نہیں لگاتا، احساس کا خون اسکا معمول بن جاتا ہے، وہ مذہب کے اصولوں کو بھی روندنے باز نہیں آتا۔ اس قسم کے لوگ جو اپنے مفاد کی خاطر جانور بن جاتے ہیں ان کو معاشرے میں عموماً "نوسر باز" کہا جاتاہے۔ اس قسم کے لوگوں کے ساتھ زندگی میں ہمارا کسی نہ کسی حوالے سے واسطہ ضرور پڑتا ہے۔ میرے ایک بہت پیارے دوست ہیں، انہوں نے زندگی میں بہت سارے "نوسربازوں" کا سامنا کیاہے اور اپنی ذاتی زندگی کے تجربہ کی روشنی میں انہوں نے "نوسر بازوں" کی چار نشانیاں مرتب کی ہیں۔ میں آج کی تحریر میں وہ نشانیاں بیان کر رہا ہوں تاکہ آپ لوگ اس قسم کے لوگوں کے دجل اور فریب میں آکر اپنا اور اپنے خاندان کا نقصان نہ کر بیٹھیں۔ جب بھی زندگی میں آپ کا ایسے لوگوں کے ساتھ واسطہ پڑے جن کے مفاد کسی نہ کسی طرح سے آپ کے ساتھ وابستہ ہیں تو ان کے ساتھ کوئی بھی معاملہ کرنے سے پہلے یہ چار نشانیان مد نظر رکھ کر پہلے ان لوگوں کوپرکھ لیں تاکہ مستقبل کے پچھتاوے سے آپ دور رہ سکیں۔
سب سے پہلی اور اہم نشانی یہ ہے کہ نوسر باز جب بولتا ہے تو بولتا ہی چلا جاتاہے۔ یہاں زندگی کا ایک اہم نقطہ یاد رکھئے گا، جب بھی کوئی کردار کی زبان بولتا ہے تو اس سے آپ کو اکتاہٹ محسوس نہیں ہوتی، آپ وقت کی قیدسے آزاد ہوکر، دلچسپی کے ساتھ باکردار انسان کی باتیں سنتے رہتے ہیں جبکہ اس کے برعکس جو بھی کردار کی زبان نہیں بلکہ جھوٹ بولتا ہے یا وہ بات کرتا ہے جو اسنے اپنی زندگی میں لاگو نہیں کی ہوتی تو اسکی باتیں سن کر آپ کے چہرے پر بیزاری کے تاثرات ابھرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ پہلی نشانی میں یاد رکھیں کہ نوسر بازوں کی باتیں سن کر آپ کو شدت سے بیزاری کا احساس ہوگا۔ اس کی باتوں میں قسموں کی کثرت ہوگی، یہ بات بات پر قسمیں اٹھائے گا اور اس کی بات اس کی ذات کے گرد ہی گھومتی رہے گی۔ یہ اگر کسی اور حوالے سے بات بھی کرے گا تو اپنی مثال ضرور دے گا اور ساتھ ہی "مطمئن بے غیرت" کی طرح تفکرانہ انداز میں مسکراتے ہوئے سامعین سے داد کی امید رکھے گا۔ اگر اس قسم کے لوگ اپنی مثال نہیں دے سکیں گے توایسی عجیب مثالوں سے آپ کا سواگت کریں گے کہ آپ کے چودہ نہیں چودہ سو طبق روشن ہو جائیں گے۔ ایک اور بات اپنی مثال دیتے ہوئے وہ یہ ضرور کہے گا کہ آپ فلاں سے پوچھ لیں تاکہ آپ اسکی بات پر یقین کر لیں۔
نوسر بازوں کی دوسری نشانی یہ ہے کہ وہ آپ کو کبھی بھی ایک راستہ نہیں دکھائیں گے۔ اس قسم کے لوگ آپ کو ایک ہی وقت میں مختلف راستے دکھاکر آپ کوہیجانی کیفیت میں مبتلا رکھیں گے۔ مختلف راستے دکھا کر آپ کو تذبذب میں ڈالے رکھیں گے تاکہ آپ کبھی بھی ایک نقطے پر یکسوئی کے ساتھ نہ سوچ سکیں۔
نوسر بازوں کی تیسری نشانی یہ ہے کہ وہ مفاد پورا ہونے تک بار بار آپ سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کرے گے۔ وہ اتنی بار آپ سے ملاقات کرے گے، آپ سے رابطہ کرنے کی کوشش کر ے گاکہ آپ تنگ آجائیں گے۔
چوتھی اور آخری نشانی یہ ہے کہ وہ کبھی بھی غصہ نہیں کریں گے۔ بزرگ کہا کرتے ہیں کہ اگر آپ کو کبھی بھی غصہ نہیں آتا تو اسکا مطلب ہے کہ آپ ایک صحیح انسان نہیں ہیں۔ لیکن نوسر بازوں کو غصہ نہیں آتا، چاہے آپ ان کو کتنا ہی برا بھلا کہ لو، چاہے کچھ بھی کر لو۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ ان کو معلوم ہوتا ہے کہ وہ غلط ہیں اور محض اپنے مفاد کی غرض سے یہ سب کچھ کر رہے ہیں۔ غصہ نہ ہونے کے علاہ یہ ہمیشہ آپ کے تاثرات کے ساتھ اپنی بات بدلتے رہتے ہیں۔ اگر ان کو محسوس ہوگا یہ اس طریقے سے آپ ان کے قابو نہیں آرہے تو یہ کسی اور طرح سے حملہ کر کے آپ کو پست کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔
کبھی بھی کسی کے ساتھ کسی بھی قسم کا معاملہ کرنے جا رہے ہوں تو دھیان رکھیں کہ اگر یہ چار نشانیاں بیک وقت ایک انسان میں آپ کو نظر آجائیں تو اس معاملے کو فوراً ختم کر دیں کیونکہ نوسر بازوں کے ساتھ معاملات کا مطلب سراسر نقصان اورذہنی پریشانی ہے۔