عاشقی راستے میں چھوڑ گئی
بےکلی راستے میں چھوڑ گئی
تیرگی نے دیا ھے ساتھ سدا
روشنی راستے میں چھوڑ گئ
ھم ترے بعد جی تو لیتے مگر
زندگی راستے میں چھوڑ گئ
دل کی اُسکو خبر سُنا نہ سکے
بےدلی راستے میں چھوڑ گئی
کون روکے، سوال کون کرے
خود سری راستے میں چھوڑ گئی
دل لگانے کا آ گیا ھے ہُنر
دل لگی راستے میں چھوڑ گئی
منزلوں کا جنون ہار گیا
سرپھری راستے میں چھوڑ گئی
جا کے منزل پہ کیا کریں گے بتول!
ہر خوشی راستے ميں چھوڑ گئی