میں نے لگ بھگ 2007 میں فیس بک جوائن کی اور یہ میرا پہلا تھا۔ اس نے مجھے فیس بک سکھائی اس وقت ہماری فیس بک پہ سب سے بڑی ایکٹویٹی ہوتی تھی ۔ "فارم ٹائون" کھیلنا۔ جنہوں نے وہ گیم نہیں کھیلی ان کے لئے واضح کروں کہ یہ فارمنگ گیم ہے جس میں فصلیں اگائی جاتی ہیں جو کاٹنے پہ آپ کو پیسے ملتے ہیں۔ وقت مقررہ تک اگر فصل نہ کاٹی جاے تو وہ ختم ہو جاتی ہے۔ تو ہمارا پہلا تعاون یہ تھا کہ جاب کے سلسلے میں یہ اکثر آفس سے باہر ہوتا تھا اور مجھے فون کر کے کہتا تھا کہ میری فصل کاٹ دو۔ اور میں بھی اکثر یہ فیور لیتا تھا۔ ہمیں شائد معلوم نہ تھا کہ ہمیں ساری زندگی ایک دوسرے کی ایسے ہی مددکرنی پڑے گی کہ ایک بوئے گا اور کاٹے گا دوسرا۔ حیرت انگیز طور پہ ہمیں یہ نہ آج تک بوجھ لگا اور نہ ہم نے کبھی جتایا۔
اس کا ہونے کے لئے ضروری ہے کہ آپ کا فیس بک اکاونٹ ہو ورنہ سوری، دوستی نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ خوش بھی فیس بک پہ ہوتا ہے، کھاتا بھی وہیں ہے ، پیتا بھی وہیں ہے، لڑتا بھی وہیں ہے ، اورمناسب والا پیار بھی وہیں کرتا ہے، چند ضروری حاجات کےعلاوہ باقی سارے کام فیس بک پہ۔
ایک ملٹی ڈایمنشنل پرسنیلٹی، ذہین، محنتی، قابل اعتماد، منہ پھٹ، اکھڑ، فیملی اورئینٹڈ، شفیق باپ، نالائق بیٹا، تنقید خوشدلی سے قبول کرنے والا۔ مشورہ سننے والا اور اپنی مرضی کرنے والا۔ ایک بہترین دوست، جو آپ کے لئے سب کچھ کرنے کو تیار۔ اگر آپ کی ڈیمانڈ اس کی فیملی کی کمٹمنٹ سے ٹکرانہ رہی ہو۔ فیملی سے اس کی کمٹمنٹ مثالی ہے۔ صرف ایک جلد بازی کے علاوہ شائد ہی کوئی سوالیہ نشان ہو۔ اس کا مجھے بہت افسوس ہے اور شائد اسے بھی ہو۔ لیکن اقرار کرتے بہت سے اگر مگر لگائے گا۔ ایک شارپ ذہن کا مالک، اس پہ کوئی بھی مشکل ڈال دو۔ یہ حل ڈھونڈ کہ لے آئے گا۔ کوئی بھی انفارمیشن لانے کا ٹارگٹ رکھ دو۔ ہمیشہ کامیاب لوٹے گا۔
بحث اس کا پسندیدہ کھیل ہے ۔ اگر اسے دنیا میں کوئی بھی نہ ملے تو اپنے ساتھ بھی بحث شروع کر دیتا ہے ، میری خوش قسمتی ہے کہ سیکنڈ لاسٹ نمبر میرا ہے ۔ منطق پہ اس سے بے شک جو مرضی منوا لو۔ ورنہ اپنے باپ کی بھی نہیں مانے گا۔ اور اپنے علم کا صحیح استعمال کرنے کا ماہر، ذہانت، اور زبانوں پہ عبور اور ان کا بروقت استعمال۔ اور ضرورت پڑنے پر ان الفاظ کا بہترین استعمال جو عام طور پہ لغت میں شامل نہیں کئے جاتے۔"٭٭٭٭" تو لگتا ہے کی بورڈ پہ اس کے لئے لگائی گئی ۔ اس کا ایسا استعمال کی بورڈ بنانے والے کو بھی شائد معلوم نہ تھا۔
زبان دانی کمال کی، اردو مادری زبان، پشتو علاقائی زبان، انگریزی پہ مہارت قابل داد، اور پنجابی میں بھی منہ مار لیتا ہے۔ اور میری انگریزی کو اکثر سیدھا اسے ہی کرنا پڑتا ہے کیونکہ میں آخر کار خوشاب سے تعلق رکھتا ہوں۔ زبان پہ اس گرفت کا مطلب یہ نہ سمجھیں کے وہ مکمل گرفت میں ہے۔ آپ تھوڑا سا پاوں رکھیں دم پہ۔ اور ساری زبان دانی چند الفاظ تک سمٹ جائے گی اس میں تھوڑا سا زہر اور شامل کریں اور پھر ٭٭٭٭ میں نے بھی ٭٭٭ کا استعمال انہی سے سیکھا ہے۔
سپورٖٹس اور فزیکل ایکٹویٹی پسندیدہ مشاغل میں شامل ہے۔ اس لئے بھائی نےگزشتہ مہینے ہی دبئی میں ہائی کولیسٹرول کا آل ٹائم ریکارڈ بریک کیا ہے۔ اس شوق کی تکمیل اور اپنے بچوں میں صحت کی اہمیت اجاگر کرنے کے لئے "پلے سٹیشن" گھر میں لا رکھا ہے اور "فیفا" جیسی تیز گیم پہ ان کی تربیت کا خاص اہتمام کرا رکھا ہے۔ ان کی اس ہمہ وقتی دلچسپی کو دیکھتے ہوے مجھے یقین ہے کہ کوئی نہ کوئی بچہ سپورٹس میں ضرور نام روشن کرے گا۔
وڈیو گیم سے یاد آیا"ایج آف ایمپائر" سے ہم دونوں نے رموز حکمرانی، سیاست اور سازش سیکھی۔ اور مجھے یہ کہنے میں کوئی شرمندگی نہیں کہ میں نے اس گیم میں اس کی بہت "واٹ" لگائی ہے اس کو ایسے ذلیل کیا جیسے دھرنے میں ۔۔۔۔۔ سوری ۔۔۔ نو پالیٹکس۔۔ لیکن یہ کبھی اس بات کا اعتراف نہیں کرے گا ۔کہ باوجود سرجن کے اشتراک سے کی گئی محلاتی سازشوں کہ اس نے ہمیشہ مار کھائی ہے۔ جبکہ میں نے ہمیشہ آے ڈی کی فصیل کے ساتھ توپ لگا کہ اس کی مدد کی۔ اور ہمیشہ اس بچارے کہ منہ سے "اوہ مائی گاڈ" نکلا۔
ہماری دوستی اور محبت کے بڑھنے میں سیاست اور سیاسی گروپس کا بہت بڑا عمل دخل ہے۔ اس زمانے میں ہم نے مسلم لیگ کی سپورٹ سوشل میڈیا پہ کی جب مسلم لیگ کو فیشن کے طور پہ گالیاں دی جاتی تھیں، بہت سے گروپس میں ایک ساتھ شامل رہے اور ایک دوسرے پہ اتنے اثرات ہیں کہ اکثر لوگ اس کو میرا یا مجھے اس کا فیک اکاونٹ سمجھتے ہیں۔ "تو من شدی من تو شدم" والا سین ہو گیا۔ :)۔۔۔ کچھ مہربان دوستوں نے نفرت کے بیج بونے کی کوشش بھی کی لیکن شائد ان کے علم میں نہ تھا کہ یہ بندہ پٹھان ہونے کے ساتھ ساتھ اصل میں تو کراچی کا ہی ہے کوئی خوشاب کاسادہ لوح بندہ تھوڑی ہے میری طرح کہ جدھر چاہے موڑ لو ۔ ۔۔۔۔۔
کھلے دل کا مالک شخص، جو لوگوں کو کھلے دل سے گالیاں دیتا ہے۔ اور پھر مزید کھلے دل اور بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں معاف بھی کر دیتا ہے۔ ماشااللہ کھلے ذہن کا مالک ہے مجھے آج تک اس سے کوئی بات کرتے یہ محسوس نہیں ہوا کہ شائد اس کو بات بری لگے۔ ہر بات کو خندہ پیشانی سے سننے کا حوصلہ کمال کا ہے۔ میں ان کی بات سننےمیں فراخدلی کا قائل ہوں ، ساتھ ساتھ دعا کرتاہوں کہ بولنے میں اس کھلے ذہن سے ذرا کم کام لیں۔ اگر اس معاملے میں تھوڑا ذہن بند بھی ہو جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
یہ ہے میرا "معاذ بن معمود" ۔۔۔ ایک بہترین ، ایسا جس کے لئے بندہ بہت کچھ قربان کر سکتا ہے۔آئی لو یو ۔۔ معاذ۔۔ تم اچھے ہو یا برے ہو، فرشتے ہو یا شیطان ۔۔ جیسے بھی ہو۔۔
تم ایک بہترین دوست ہو۔