1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. محمد اشتیاق/
  4. نااہل کی واپسی

نااہل کی واپسی

اس ملک کا بہادر ترین طبقہ ایک ایسے "نااہل" شخص کی وجہ سے پریشان ہے جس نے وزیراعظم ہوتے ہوے اس بدترین اور کانے قانون کا سامنا کیا جس کو صرف ایک آنکھ سے نظر آتا ہے۔ اس نے وزارت عظمٰی چھوڑی اور پھر برداشت سے اپنی پارٹی کے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے باقی ماندہ وقت میں اپنے وعدے پورے کرنے کا انتظار کیا۔ یہاں کی لیڈرز کی انا اتنی بڑی ہے کہ ان کے خلاف مقدمہ درج ہو جائے تو اس کے منہ سے جھاگ نکلنے لگتی ہے اور ملک میں آگ لگنے کی پیشن گوئیاں شروع ہو جاتی ہیں۔ وزارت عظمٰی چھوڑنا تو بہت بڑی بات ہے جن کو ملک کی "فکر" کھائے جا رہی ہے وہ کہتے ہیں کہ اگر "میں" وزیر اعظم نہ بنا تو "ملک" چھوڑ کے "لندن" چلا جاوں گا۔ جہاں خواہشات اور انا اتنی بڑی اور اس ملک کے مسائل پہ سوچ نہ ہونے کے برابر ہو وہاں ایک پرامن مارچ، اپنے ووٹر تک اس کے ووٹ کی توہین کی اطلاع ایک سیاسی انداز سے، اس میچورٹی اور متانت کی امید آپ پاکستان جیسی لولی لنگڑی جمہوریت کے سیاست دان سے نہیں کرتے لیکن نواز شریف نے ثابت کیا کہ پرامن سیاسی جنگ کیسے لڑی جاتی ہے اور ایک دفعہ پھر وہ نواز شریف آج اپنی بیمار بیوی کو چھوڑ کر واپس آرہا ہے۔

ان کے حساب سے وہ ایک "غیر مقبول" آدمی ہے تو پھر پریشانی کیسی؟ یہ کارکنوں کی گرفتاریاں کیسی؟ یہ پریس کانفرنسیں اور صفائیاں کیسی؟ آنے دو اس کو اور گرفتار کر لو۔ لیکن ایک بات بہت واضح ہے اس کا ووٹر اس کے ساتھ کھڑا ہے۔ اس ووٹ بینک میں نقب لگانے کا پلان اچھا ہے پر یہ شکوک ان کے دل میں بہت گہرے ہیں کہ وہ کافی نہیں ہیں۔ ۔ اور واقعی کافی نہیں ہیں۔ کیونکہ نواز شریف کا ووٹ بینک قائم دائم ہے، اس کی طاقت جاگیرداروں اور امراء کا وہ طبقہ قطعا نہیں ہے جن کی شہرت، ذاتی مفادات کا اچھا تحفظ کرنے اور طاقتور طبقوں کی آنکھ کا اشارہ سمجھنا ہے۔ بلکہ وہ طبقہ ہے جس کے مسائل اس نے حل کیے ہیں۔ جن کے گھروں میں وہ روشنی لے کے آیا ہے اور جن کے بند چولہے جلنے لگ گئے ہیں۔ اس کی طاقت وہ مائیں ہیں جواپنے بیٹے کے زندہ واپس آنے کی دعائیں مانگنے کی روزانہ کی ڈیوٹی سے آزاد ہوئی ہیں۔

یہ طے ہے کہ وہ ان کے حلق میں پھنس گیا ہے۔ نہ اگل سکتے ہیں نہ نگل سکتے ہیں۔ جیل میں ڈال دو اور ووٹر کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر اپنے الیکشن پہ سوالیہ نشان لگا دو اور نئے کٹھ پتلی وزیر اعظم کو ایک عذاب مسلسل جہیز میں دے دو۔ گرفتار نہ کرو اور اس کے بار بار کے چیلنج کو سننے کے لئے تیار ہو جاو۔ وہ ہر شہر میں جا کہ آپ کو چیلنج کرے گا۔ آپ کے پاس بہت ریسورسز ہوں گے پر اس بزرجمہر سے دوبارہ رابطہ ضرور کریں جس نے الیکشن سے 20 دن پہلے آپ کو سزا دینے کا مشورہ دیا تھا۔

محمد اشتیاق

Muhammad Ishtiaq

محمد اشتیاق ایک بہترین لکھاری جو کئی سالوں سے ادب سے وابستہ ہیں۔ محمد اشتیاق سخن کدہ اور دیگر کئی ویب سائٹس کے لئے مختلف موضوعات پہ بلاگز تحریر کرتے ہیں۔ اشتیاق کرکٹ سے جنون کی حد تک پیار کرنے والے ہیں جن کا کرکٹ سے متعلق اپنی ویب سائٹ کلب انفو ہے جہاں کلب کرکٹ کے بارے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں ۔ بہ لحاظ پیشہ محمد اشتیاق سافٹ ویئر انجینئر ہیں اور ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازمت کر رہے ہیں۔