1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. محمد اشتیاق/
  4. ریمنڈ ڈیوس کی کہانی اور اخذ شدہ نتائج

ریمنڈ ڈیوس کی کہانی اور اخذ شدہ نتائج

ذرا اس کہانی کا خلاصہ اور نتائج جو اخذ کیے جا رہے ہیں ان کا جائزہ لیتے ہیں۔

ریمنڈ ڈیوس، سی آئی اے ایجنٹ لاہور شہر میں تصویریں لے رہا ہے اہم مقامات کی۔ 2 موٹر سائکل سوار اس کا پیچھا کرتے ہیں۔ وہ دونوں کو گولی مار دیتا ہے۔ اس کا بیان ہے کہ وہ ڈاکو تھے ہمارا بیان ہے کہ وہ عام شہری تھے۔ اس کو لوگ گھیرتے ہیں وہ گھبرا کے بھاگتا ہے اور ایک موٹر سائکل سوار کو کچل دیتا ہے۔ عوام گھیر لیتی ہے پولیس موقعے پہ پہنچتی ہے۔ گرفتار ہو جاتا ہے۔ وزیر داخلہ مٹی ڈالنے کی کوشش کرتا ہے، پنجاب حکومت انکار کرتی ہے۔ کیس عدالت میں لگتا ہے۔ وہاں سے دیت کی بنا پہ ریمنڈ ڈیوس رہا ہو کہ امریکہ پہنچ جاتا ہے۔

اب وہ ایک کتاب لکھتا ہے اس کی بیان کردہ کہانی میں سارے کرداروں میں سے بڑے قومی مجرم کے طور پہ تین نام آتے ہیں پاشا، زرداری اور نواز شریف۔ زرداری حکومت میں، نواز شریف پی ایم ایل کے سربراہ کےطور پہ جو پنجاب میں حکومت میں ہے، اور پاشا صاحب آئی ایس آئی کی وجہ سے۔

اب نتائج ملاحظہ فرمائیں۔ ۔ ۔

زرداری حکومت ذمہ دار، لیکن شاہ محمود قریشی بے گناہ

پاشا، آئی ایس آئی کا نمائیندہ، قومی سلامتی کا ادارہ اس پہ الزام غلط۔ ۔ ۔

نواز شریف، مجرم

جن کو مارا، وہ ڈاکو تھے ؟؟؟، ریمنڈ ڈیوس جھوٹ بولتا ہے۔ ۔ ۔ اگر ڈاکو ہوتے تو وہ نیچے اتر کے ان کی تصویریں کس خوشی میں بنا رہا تھا۔ ۔ ۔ اور انہوں نے اس کی کون سی چیز چھینی تھی۔ ۔ ۔

ہم کہتے ہیں وہ عام شہری تھے۔ عام شہری ایک سی آئی آے ایجنٹ کے پیچھے کیا کر رہے تھے؟؟؟

آئی ایس آئی پہ الزام غلط ہے ؟؟ اگر یہ ایک عام کیس ہے تو اس میں آئی ایس آئی کی شمولیت کا مطلب کیا ؟ اگر وہ سی آئی اے کا ایجنٹ تھا اور سارا کیس ہینڈل زرداری اور نواز شریف نے کیا، اور رہا کرا کے امریکہ بھیج دیا۔ اور آئی ایس آئی کو کانوں کان خبر نہ ہوئی تو آئی ایس آئی کو کان پکڑا دینے چاہیئں۔ ۔ ۔ اور اگر آپ کا خیال ہے کہ آئی ایس آئی کی مرضی کے خلاف اسے واپس بھیج دیا گیا۔ تو پھر آپ یقینا فرانس سے آئے ہیں اور آپ کو پاکستان کی کوئی خبر نہیں ہے۔

قصور وار پنجاب حکومت کیوں ؟؟؟ اس لئے کہ وزیر داخلہ کی کوششوں کے با وجود اس کو رہا نہیں کیا۔ کیس عدالت میں پیش ہوا۔ دیت آئی ایس آئی نے کرائی، پنجاب حکومت ایک لمحہ بھی اپنے کیس سے پیچھے نہیں ہٹے، پولیس نے طریقہ کار کے مطابق چالان عدالت میں پیش کیا۔ ۔ ۔ ۔ عدالت نے بھی قانونی کارروائی کی۔ ۔ اور اسے چھوڑا۔

اگر پنجاب حکومت بات مان جاتی تو نہ عدالت سجتی، نہ آئی ایس آئی سامنے آتی اور نہ ہی اس گھچیچی میں پاشا صاحب مسلم لیگ کا علاج کرنے کے لئے قرعہ فال پی ٹی آئی کے نام نکالتے۔ ۔ ۔ اس طرح کے کیس اسلام آباد کے باسیوں کے لئے اس وقت عام سننے میں آتے تھے کہ کالے شیشوں والی گاڑیاں پکڑی اور چھوڑی جاتی تھی۔

امریکی ایجنٹؤں کو کھلا چھوڑنے والے، بغیر ویزہ کے آنے کی اجازت دینے والے پیر کامل، شاہ محمود قریشی صاحب سے کوئی نہیں پوچھتا کہ ان کے اندر کا غیرت مند باغی، اس وقت سویا رہا جب یہ سارا سودا ہو رہا تھا لیکن ہڑبڑا کے اس وقت اٹھا جب اس کی وزارت تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا زرداری حکومت نے۔ یہ تازہ تاریخ ہے اسےاتنی آسانی سے مسخ نہیں کیا جا سکتا۔

محمد اشتیاق

Muhammad Ishtiaq

محمد اشتیاق ایک بہترین لکھاری جو کئی سالوں سے ادب سے وابستہ ہیں۔ محمد اشتیاق سخن کدہ اور دیگر کئی ویب سائٹس کے لئے مختلف موضوعات پہ بلاگز تحریر کرتے ہیں۔ اشتیاق کرکٹ سے جنون کی حد تک پیار کرنے والے ہیں جن کا کرکٹ سے متعلق اپنی ویب سائٹ کلب انفو ہے جہاں کلب کرکٹ کے بارے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں ۔ بہ لحاظ پیشہ محمد اشتیاق سافٹ ویئر انجینئر ہیں اور ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازمت کر رہے ہیں۔