فاخرہ بتول24 مئی 2017غزل0983
مقٌدر پھر سے آڑے آ گیا نا؟ دیا خورشید سے ٹکرا گیا نا؟
کہا بھی تھا کہ پلکیں موندنا مت کسی کا خواب پھر چونکا گیا نا؟
بُھلا بیٹھے تھے جسکو تم اچانک پھر اگلے موڑ
مزید »کرن رباب نقوی18 مئی 2017غزل02194
میرے دَرد کا کوئی حل، مُرشد؟ کیوں رہتی ہوں بے کل، مُرشد؟
میری نظریں ڈھونڈتی پھرتی ہیں سُکھ چین کا کوئی پل، مُرشد
میرے سوئے بھاگ جگا ایسے مچ جائے اِک ہلچل، مُر
مزید »کرن رباب نقوی16 مئی 2017غزل01141
نِڈھال پڑے پاتال سجن تُو پُوچھ کبھی تو حال سجن
ہمیں اپنے بس میں کر ہی نا لے تیرے دو نینوں کا جال سجن
سرکار زمانہ دُشمن ہے سُن، چل جائے نا چال سجن
ہر سال کے ج
مزید »شاہد کمال15 مئی 2017غزل0654
وہ جو کہتا ہے وہ نہیں کہتاایسا ہوتا ہے کیا نہیں ہوتا
آج خود مجھ کو مجھ سے ملنا ہےآج میں تجھ سے مل نہیں سکتا
پہلے آباد تھے یہ ویرانےاب یہاں پر کوئی نہیں رہت
مزید »شاہد کمال05 مئی 2017غزل0633
وہ عجب شخص کہ جو جامۂ صد چاک میں تھاخاک ہوکر بھی وہی عرصۂ افلاک میں تھا
شدتِ آتش وحشت سے دھواں اُٹھا ہےکچھ لہو دل کا بھی شاید رگِ خاشاک میں تھا
اپنے ہاتھوں
مزید »سید جعفر شاہ28 اپریل 2017غزل11185
کچھ ایسے وردی والے ہیں جو ہم پر رعب جماتے ہیں کچھ مذہب کے رکھوالے ہیں جو نا حق خون بہاتے ہیں
ہر محنت کش نے ہاتھوں میں اب تھامے سرخ پیھرے ہیں ہاں جاہل لوگ حکومت
مزید »شاہد کمال28 اپریل 2017غزل0713
کوچۂ رنگ و بُو میں رہتے ہیں ہم سخن لکھنؤ میں رہتے ہیں
منزلِ آب و گِل ہے شہر اپناقصرِ ذوقِ نمو میں رہتے ہیں
صورتِ خواب اُن کی آنکھوں میں دلنشیں آرزو میں ر
مزید »فاخرہ بتول27 اپریل 2017غزل01082
لوگ کہتے رہے ستارہ تھا آسمانوں میں وہ اشارہ تھا
میں نے دونوں کو ہی بُھلا ڈالا کچھ محبت تھی کچھ خسارہ تھا
وصل اک خواب، آخری ہچکی عشق ہجرت کا استعارہ تھا
تم نے
مزید »شاہد کمال24 اپریل 2017غزل0829
ذرّے سے دشت، دشت سے صحرا کیا گیایوں میری وحشتوں کو سراپا کیا گیا
میرے لہو سے تشنہ لبی کی گئی کشیدپھر میری کشت خاک کو دریا کیا گیا
مسند نشین محفل یارانِ یار تھ
مزید »ڈاکٹر ابرار ماجد17 اپریل 2017غزل0735
کچھ بھی کہنے سے اپنا گھر بھی دشمن کا گھر لگتا ہے
چاہا تو بہت نہ کھولوں لب اپنے پر منافقت اب یہ صبر لگتا ہے
قاضی، ملاں، محافظ ہو یا کوئی صحافی ہر کسی کی باتوں
مزید »