اس سے پہلے کہ مرا نام اچھالا جائےکرن ہاشمی06 ستمبر 2024غزل054اس سے پہلے کہ مرا نام اچھالا جائے کیا ہی اچھا ہے کہ خود کو بھی سنبھالا جائے عین ممکن ہے یہ پتھر کا صنم ہو میرا کیوں نہ اس سنگ کو اب موم میں ڈھالا جائے تیری آنمزید »
یہاں ایسی فضا سہمی ہوئی ہےکرن ہاشمی04 ستمبر 2024غزل064یہاں ایسی فضا سہمی ہوئی ہے کہ بادل میں گھٹا سہمی ہوئی ہے چمن کے پھول بھی نوحہ کناں ہیں پرندوں کی صدا سہمی ہوئی ہے مسلسل بھوک ہے رقصاں یہاں پر خودی، نخوت، انا مزید »
زخموں سے دل ہمارا اب چور ہوگیاکرن ہاشمی02 ستمبر 2024غزل0101زخموں سے دل ہمارا اب چور ہوگیا اک زخم تھا پرانا ناسور ہوگیا کیسے سنائیں قصے اپنے ہی رتجگوں کے اب جاگنا ہمارا مشہور ہوگیا پل بھر ہی حسنِ یار کو دیکھا گیا مگر پمزید »
جو رگ و پے میں رواں جوشِ لہو ہے تو ہےکرن ہاشمی29 اگست 2024غزل0105جو رگ و پے میں رواں جوشِ لہو ہے تو ہے دل دھڑکتا ہے جو سینے میں وہ تو ہے تو ہے تو مرے سانس کی تسبیح عبادت ہے مری جو مرے عشق میں آنکھوں کا وضو ہے تو ہے لاکھ ہوتمزید »