بات نکلی ہے جو زباں سے ابکرن ہاشمی08 اپریل 2025غزل083بات نکلی ہے جو زباں سے اب تیر چُھوٹا ہے اک کماں سے اب تیری نظروں میں عیب ہیں سارے کیا ہے پنہاں ترے گماں سے اب جانے بھٹکیں گے وہ کہاں سب ہی پنچھی بچھڑے ہیں آشیمزید »
تمہارے نام بولو تم زمین و آسماں لکھ دوں؟کرن ہاشمی19 دسمبر 2024غزل0110تمہارے نام بولو تم زمین و آسماں لکھ دوں؟ سجاوٹ کو تمہاری اس جبیں پر کہکشاں لکھ دوں محبت بھی تمہاری تو تجسس کے سوا کیا ہے میں اپنے واسطے کاغذ کے دل پر خوش گماں مزید »
تو مجھے نیک نام رہنے دےکرن ہاشمی27 نومبر 2024غزل0139تو مجھے نیک نام رہنے دے مجھ میں میرا مقام رہنے دے یہ تعلق تو بس دکھاوا ہے منہ سے جھوٹا سلام رہنے دے تو بھی انسان بن درندے سے پر یہ مشکل ہے کام، رہنے دے میری مزید »
تقدیر کے لکھے کو تو دھویا نہیں جاتاکرن ہاشمی25 ستمبر 2024غزل0189تقدیر کے لکھے کو تو دھویا نہیں جاتا غم حد سے زیادہ ہو تو رویا نہیں جاتا مت پوچھیے بیتے ہوئے لمحوں کی کہانی ہر درد تو پلکوں میں پرویا نہیں جاتا دن بھر تو تِری مزید »
اس سے پہلے کہ مرا نام اچھالا جائےکرن ہاشمی06 ستمبر 2024غزل0171اس سے پہلے کہ مرا نام اچھالا جائے کیا ہی اچھا ہے کہ خود کو بھی سنبھالا جائے عین ممکن ہے یہ پتھر کا صنم ہو میرا کیوں نہ اس سنگ کو اب موم میں ڈھالا جائے تیری آنمزید »
یہاں ایسی فضا سہمی ہوئی ہےکرن ہاشمی04 ستمبر 2024غزل0156یہاں ایسی فضا سہمی ہوئی ہے کہ بادل میں گھٹا سہمی ہوئی ہے چمن کے پھول بھی نوحہ کناں ہیں پرندوں کی صدا سہمی ہوئی ہے مسلسل بھوک ہے رقصاں یہاں پر خودی، نخوت، انا مزید »
زخموں سے دل ہمارا اب چور ہوگیاکرن ہاشمی02 ستمبر 2024غزل0186زخموں سے دل ہمارا اب چور ہوگیا اک زخم تھا پرانا ناسور ہوگیا کیسے سنائیں قصے اپنے ہی رتجگوں کے اب جاگنا ہمارا مشہور ہوگیا پل بھر ہی حسنِ یار کو دیکھا گیا مگر پمزید »
جو رگ و پے میں رواں جوشِ لہو ہے تو ہےکرن ہاشمی29 اگست 2024غزل0188جو رگ و پے میں رواں جوشِ لہو ہے تو ہے دل دھڑکتا ہے جو سینے میں وہ تو ہے تو ہے تو مرے سانس کی تسبیح عبادت ہے مری جو مرے عشق میں آنکھوں کا وضو ہے تو ہے لاکھ ہوتمزید »