ہر ملک مختلف اور خوبصورت روایات کا پاسبان ہوتاہے، ان کا اپنا منفرداور الگ کلچر ہوتا ہے جو اسے دوسرے ملکوں سے مختلف کرتاہے۔ وہاں رہنے والے لوگوں کا رہن سہن، وہاں کے لوگوں کی قدیم روایات اس ملک کی پہچان ہوا کرتی ہے۔ اسی طرح ٹرک آرٹ بھی پاکستان کے کلچر کا بہت خوبصورت حصہ ہے۔ میں نے بیرون ملک خصوصاً مڈل ایسٹ کی ہائی ویز پر بھی پاکستانی ڈرائیوزکا وہی انداز دیکھا ہے جو انہوں نے پاکستان میں اپنایا ہوتا ہے۔ جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں آج ہر ملک کی اکانومی میں نقل و حرکت کا بہت اہم مقام ہوتاہے۔ اسی نقل و حرکت کی وجہ سے دور دراز علاقوں میں بھی اشیا ضروریا موجود ہوتی ہے۔ اس نقل و حرکت کا بڑا حصہ ٹرکوں پر مشتمل ہوتاہے۔ اسی حوالے سے ٹرک ڈرائیوروں کا اپنی سواری کے ساتھ ایک خاص طرح کا تعلق بن جاتا ہے۔ اسی مناسبت سے ٹرک ڈرائیور اپنی سوچ اور اپنی پسند کے مطابق اپنی اپنی سواریوں پر مختلف اور منفرد اقسام کی تحریریں، اشعار اور تصویریں بنواتے ہیں جس کا دنیا میں ایک مقام بن چکا ہے۔ انہی تصویروں کو، انہی خوبصورت پینٹنگ کو ہم ٹرک آرٹ کہتے ہیں۔ ٹرک آرٹ کے باقی فائدے یا مقصد تو ایک طرف لیکن اسکا ایک بنیادی فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ دوسری سواریوں کے سفر کو دلچسپ بناتا رہتا ہے۔ آپ کے آگے چلتی سواری پر لکھا شعر یا اس پر بنی کوئی تصویر یا اس پر لکھا کوئی اقوال زرین کچھ لمحوں کے لئے آپکی توجہ اپنی جانب کر لیتا ہے۔ بعض اوقات یہ اشعار یا یہ اقوال بہت دیر تک اپنا اثر چھوڑے رکھتے ہیں ان میں بہت گہرائی ہوا کرتی ہے اور بعض اوقات ان کو پڑھ کر بے اختیار ہنسنےکو جی چاہتا ہے۔ ایک اور بہت اہم بات یہ وقت کے ساتھ ساتھ اپ ڈیٹ بھی ہوتے رہتے ہیں۔ ٹرک مالکان سیاسی منظر نامے کے ساتھ اس پر لکھی تحریروں کو بھی نئے روپ میں ڈھالتے رہتے ہیں۔ نئے اور خوبصورت اشعار کی آمد پر بھی ان میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔ میں اسی طرح کے کچھ شاہکاروں کا آج تذکرہ کروں گا۔
رکھ کر راستے میں نفرتوں کے کنٹینر
تم نے دل کو اسلام آبادبنا ڈالا
ہم نے تم کو دل دیا دلدار سمجھ کر
خوچہ تم اسکو کھا گئے نسوار سمجھ کر
دل برائے فروخت
قیمت صرف ایک مسکراہٹ
نہ ملا نہ ملے گا مجھے آرام کہیں
میں مسافر ہوں میری صبح کہیں اور شام کہیں۔
ہارن آہستہ بجائیں
قوم سو رہی ہے۔
فاصلہ رکھیں ورنہ پیار ہو جائے گا
میرے مذہب میں شراب پینا حرام ہے
اسی لئے تیری جدائی میں لسی پی رہا ہوں
کبھی آو نہ مردان خوشبو لگا کر
سجن کوئی کوئی دشمن ہر کوئی
پپو یار جنگ نہ کر
تولنگ جا ساڈی خیر اے
امیروں کی زندگی بسکٹ اور کیک پر
ڈرائیور کی زندگی کلچ اور بریک پر
ضد نہ کر گجرآپ بڑا ضدی آ
پاس کر یا برادشت کر
پیار تے کراں پر تنخواہ بڑی تھوری اے
نہ سیرت بری نہ صورت بری
برا وہ جسکی نیت بری
سڑیا نہ کر دعا کریا کر
دیکھنے میں بھولی چلنے میں گولی
عمر رواں سے ملے تھے چار دن
دہ کرولا میں کٹ گئے دو نسان میں
گئیر لگا دیتا ہوں گلچ پکڑے بغیر
تیرا انے واہ یاد آنا ایکسیڈنٹ کروائے گا
کالے ہیں تو کیا ہوا دل والے ہیں