ڈاکٹر ارشد رضوی25 مارچ 2025افسانہ154
میں اسے کیا کہوں کہ جس عمر کو آن پہنچا ہوں وہ جھریوں کا انبار لیئے، میری گردن کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ کمزور ہوئی جاتی نظر بے حد خاموشی سے اردگرد پھیلے بدصورت اور خ
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی18 مارچ 2025افسانہ193
ایسے یا اس جیسے جملے بار بار کہے جاتے ہیں۔ کسی خواہش کا اظہار، جو اندر کہیں چپھی سانس لیتی رہی ہو۔ شاید یہ جملہ بھی، جو محض چند لفظوں سے مل کر بیان کیا گیا تھا،
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی19 فروری 2025افسانہ1119
کچھ نہ کچھ دیکھنے کی خواہش نے مجھے کہیں کا نہیں چھوڑا۔ ہر پرانی ہوئی جاتی شے کو یوں دیکھتا ہوں جیسے آنکھیں بجھنے کو ہوں۔ ویسے بھی بہت دنوں سے آنکھوں میں جالے سے
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی12 دسمبر 2024افسانہ4104
یہ تیزی سے غائب ہوتے دنوں کا قصہ ہے جو کسی کے ہاتھ نہیں لگے، اگر لگے بھی ہوں تو کچھ اسطرح جیسے کوئی احساس، جسے سمجھا نہ گیا ہو۔ لگا کوئی کائی لگی شے چھو کر گزر
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی21 ستمبر 2024کالمز1135
یہ ایک ایسی خبر تھی جسے صبح سویرے سنا گیا، جو رات میں نے گزاری تھی وہ رتجگے سے بھری تھی، جس میں کچھ بے شکل سے اندیشے تھے جسے میں معمول کی عادت سجھا تھا لیکن صبح
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی13 ستمبر 2024افسانہ5162
ملاقات ایک اچانک رونما ہونے والے واقعے کی دلیل ہوتی ہے۔ کچھ ایسا جو پہلے سے نہ سوچا گیا ہو لیکن وہ ہو جائے۔ کچھ ایسا ہی ہوا جب زمین کے ایک خاص حصے میں ملاقات ہو
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی10 ستمبر 2024نظم0143
کیا خبر شام کی بارش میں کہیں ڈھونڈتا ہو
جسم کے بھیگتے جاتے درو دیوار کے ساتھ
بال کھولے ہوئے
جسم کی مہکار کے ساتھ
اپنے بے رحم سے ملبوس میں قید
برہنہ ہونٹوں
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی04 ستمبر 2024کالمز1171
ایسا بتایا گیا ہے کہ میں پلکیں نہیں جھپک سکا تھا، یہ پہلا دیدار تھا، بعد کے آنے والے دنوں نے اس دیدار کی سہولت میں اضافہ کرنا تھا اور نشوونما پانی تھی، لیکن اس
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی02 ستمبر 2024افسانہ1258
وہ خوشی خوشی میرے ساتھ چل پڑی، دوپہر تھی اور راستے دھوپ سے اٹے پڑے تھے، گلیاں سنسان تھیں، تیز تیز چلنے سے اس کا سانس اس کے سینے میں چھپا شور مچاتا تھا اور نازک
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی31 اگست 2024افسانہ1144
"ہاں اتنا ہی کافی ہے کہ تمہیں دیکھے جاٶں"، پرانے مکان کی تاریک ہوتی ہوئی سیڑھیوں کے قدمچے پر کھڑ ے اسنے کہا تھا۔
یہ گزرا ہوا دن تھا جیسے اور دن گزرتے رہے تھے ا
مزید »