شائستہ مفتی31 مئی 2024غزل3251
ہستئی جاں کا نام رہنے دے ہم سے اتنا کلام رہنے دے
دستکیں دے رہا ہے دل پہ کوئی کس کا آیا پیام رہنے دے
خواب میں آج اس کو دیکھا ہے آج دن بھر کے کام رہنے دے
خوب ہ
مزید »شائستہ مفتی29 مئی 2024غزل1185
بُت خانۂ محمل سے کہا ایک صنم نے پارس کیا پتھر کو ترے جوروستم نے
جب خلد سے نکلے تو کہیں اور نہ ٹھہرے دل کو نہ دیا چین کسی دیر و حرم نے
خاموش نگاہوں سے کیا شکوۂ
مزید »شائستہ مفتی27 مئی 2024غزل1227
دیکھو تو اشکبار ہیں یہ چاک اور چراغ بارش میں سوگوار ہیں یہ چاک اور چراغ
تنہائیوں کے کنج میں بیتے سمے کی چاپ یک گو نہ یادگار ہیں یہ چاک اور چراغ
اس دھند نے تو
مزید »شائستہ مفتی25 مئی 2024غزل1191
شام آ کر جھروکوں میں بیٹھی رہے ساعتوں میں سمندر پروتی رہے
موسموں کے حوالے ترے نام سے دھوپ چھاؤں مرے دل میں ہوتی رہے
جی نہ چاہا تری محفلوں سے اٹھوں بے بسی خالی
مزید »شائستہ مفتی23 مئی 2024افسانہ1228
صحرا کی گرم ریت پر چلتے چلتے اچانک ہی اُسے کہیں دور سے گڑ گڑاہٹ کی آواز سنائی دی، پلوشہ نے چاروں طرف نظر دوڑائی، کچھ نظر نہیں آیا۔
سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ آو
مزید »شائستہ مفتی28 مارچ 2024افسانہ1362
وہ ایک زخم ہی تو تھا جو جانے انجانے میں کھیل کود کے دوران بچپن میں کبھی لگ گیا تھا، گھٹنے کے پاس لمبوترا سا، سارا گھٹنا خون سے بھر گیا تھا۔
سات بہن بھائیوں میں
مزید »شائستہ مفتی19 فروری 2024غزل2347
جنم جنم کے یہ رشتے دغا نہیں کرتے تمھارے واسطے یونہی دعا نہیں کرتے
قفس میں رہتے گزاری ہے ایک عمر جناببے بال و پر کے پرندے اڑا نہیں کرتے
جو مل سکو تو سرِ شام سا
مزید »شائستہ مفتی16 فروری 2024غزل1328
زندگی تجھ سے سرِ راہ ملاقات ہوئیجو نہ ممکن تھی مقدر میں وہی بات ہوئی
ایک لمحے کو کھلی قوسِ قزح چہرے پراور پھر دیر تلک اشکوں کی برسات ہوئی
کھیلتے رہنا کبھی رنگ
مزید »شائستہ مفتی12 فروری 2024غزل1280
اے دوست تیرے ہاتھ میں دستار دیکھ کردل بجھ گیا ہے آج یہ سنسار دیکھ کر
بادل کی طرح تیر رہا ہے تمام شہرمیں تھم گئی ہوں وقت کی رفتار دیکھ کر
اب کیا گلہ کریں کہ مر
مزید »شائستہ مفتی09 فروری 2024غزل8240
اس جہان گرد کو منظر نہیں بھایا کوئیایسا لگتا ہے کہ آسیب کا سایا کوئی
بوجھ بن جائے مسافر تو اسے جانے دوپاؤں میں وقت کے گرداب کو لایا کوئی
روز و شب ایک تصور میں
مزید »