1. ہوم
  2. غزل
  3. صفحہ 16

آئینے میں غبار تھوڑی ھے

فاخرہ بتول

آئینے میں غبار تھوڑی ہے آنکھ اب اشکبار تھوڑی ہے دیر آنے میں کر رہا ہے وصال ھجر سر پر سوار تھوڑی ہے یہ جو ڈوبا تو زندگی ڈوبی عشق ہے کاروبار تھوڑی ہے کون آ ئے

مزید »