اخلاق احمد خان06 ستمبر 2017غزل0901
اللہ رکھی تجھے ہوا کیا ہے
تیرے اس مرض کی دوا کیا ہے
کیوں مجھے کاٹنے کو دوڑتی ہے
یہ نہیں بولتی خطا کیا ہے
روز ملتی ہیں گُھرکیاں مجھ کو
ایسی چاہت
مزید »فاخرہ بتول06 ستمبر 2017غزل0856
آئینے میں غبار تھوڑی ھےآنکھ اب اشکبار تھوڑی ھے
دیر آنے میں کر رہا ھے وصالھجر سر پر سوار تھوڑی ھے
یہ جو ڈوبا تو زندگی ڈوبیعشق ھے کاروبار تھوڑی ھے
کون آ ئے گا
مزید »شاہد کمال29 اگست 2017غزل0615
ہوا کی ڈور میں ٹوٹے ہوے تارے پروتی ہےیہ تنہائی عجب لڑکی ہے سناٹے میں روتی ہے
محبت میں لگا رہتا ہے اندیشہ جدائی کاکسی کے روٹھ جانے سے کمی محسوس ہوتی ہے
خموشی ک
مزید »شاہد کمال27 اگست 2017غزل0638
جو مری پشت میں پیوست ہے اُس تیر کو دیکھکتنی خوش رنگ نظر آتی ہے تصویر کو دیکھ
رقص کرتا ہوا مقتل میں چلا آیا ہوں پاؤں مت دیکھ مرے پاؤں کی زنجیر کو دیکھ
کوئی
مزید »فاخرہ بتول24 اگست 2017غزل0738
ملا دیار اسے بھی نہیں ہمیں بھی نہیں گلوں سے پیار اسے بھی نہیں ہمیں بھی نہیں
کبھی تو دل کو نصحیت کرے کوئی آ کےکہیں قرار اسے بھی نہیں ہمیں بھی نہیں
مرے بغیر کوئ
مزید »شاہد کمال11 اگست 2017غزل0683
سب ہیں مصروف کسی کو یہاں فرصت نہیں ہےسب ضرورت ہے مگر کوئی ضرورت نہیں ہے
تجھ سے دشنام طرازوں کی حمایت کے لئےاب میرے پاس کوئی حرفِ سہولت نہیں ہے
روز اک حشر بپا
مزید »اخلاق احمد خان03 اگست 2017غزل0819
خطرے بہت ہیں منزل شام و پگاہ میں
تنہا چلے تو کون سنبھالے گا راہ میں
دیکھی ہے جب سے اس رخ پر نور کی جھلک
جچتی نہیں ہے ایک بھی صورت نگاہ میں
رکھا
مزید »شاہد کمال01 اگست 2017غزل0728
گماں کی زَد میں رہے بدگمانیوں میں رہےہم ایسے لوگ کہاں خوش گمانیوں میں رہے
زمین دل کی طنابوں پہ وار کرتے ہیں کچھ ایسے زخم لہو کی روانیوں میں رہے
ترے بدن کے دہک
مزید »شاہد کمال21 جولائی 2017غزل0638
کبھی خوشی کبھی نفرت سے لڑتے رہتے ہیں ہم اپنی اپنی سہولت سے لڑتے رہتے ہیں
کہاں کسی کو ہے فرصت کسی سے لڑنے کییہاں سب اپنی ضرورت سے لڑتے رہتے ہیں
مداخلت نہیں کرت
مزید »تنزیلہ یوسف07 جولائی 2017غزل0729
گفتگو ان سے جو اپنی اگر ہوجاتیرات اپنی بھی کسی طور گزر ہی جاتیدل نے اپنے ہی دغا کی ورنہزخم وہ دیتے کہ روح مفر ہوجاتیرنجشیں ہی رنجشیں رہیں درمیاںذات وگرنہ بے مول
مزید »