کرن رباب نقوی22 فروری 2018غزل11847
ہجر نے یوں اُجاڑ دی آنکھیں
جیتے جی جیسے مار دی آنکھیں
دِل نے صدقہ اُتارنے کو کہا
ہم نے اُس پر سے وار دی آنکھیں
ہم نے تو سرسری سا دیکھا تھا
تو نے دِل میں ہی
مزید »فاخرہ بتول25 جنوری 2018غزل11196
نیلا مرا وجود گھڑی بھر میں کر گیاوہ زہر کی طرح مرے دل میں اُتر گیا
پلکیں لرز کے رہ گئیں اور دیپ بُجھ گئےالزام اب کی بار بھی آندھی کے سر گیا
اب کس لئے سنبھال ک
مزید »فاخرہ بتول24 جنوری 2018غزل11623
عشق سر پر سوار کس کا ھے؟ وہ ھے دشمن تو یار کس کا ھے
جاؤ کہہ دو بُھلا دیا تم نےاب تمھیں انتظار کس کا ھے؟
جو بھی آیا وہ ہاتھ مَلتا گیاآخرش یہ دیار کس کا ھے؟
زن
مزید »فاخرہ بتول05 جنوری 2018غزل141441
عشق کی یہ سزا ہے اور میں ہوں شامِ فُرقت، دیٌا ہے اور میں ہوں
ترے ہاتھوں میں ہاتھ غیروں کاضبط کا حوصلہ ہے اور میں ہوں
تُو اکیلا کہاں ہے، تیرے لیےمرے لب پر دُعا
مزید »شاہد کمال19 دسمبر 2017غزل01074
جو اس چمن میں یہ گل سر و یاسمن کے ہیں یہ جتنے رنگ ہیں سب تیرے پیراہن کے ہیں
یہ سب کرشمہ عرض ہنر اُسے کے ہیں گلوں میں نقش ترے ہی لب و دہن کے ہیں
طبیعتوں میں عج
مزید »فاخرہ بتول15 دسمبر 2017غزل0913
وہ دل کو توڑ گیا بے شعور ایسا تھالبوں پہ آ نہیں پایا، قصور ایسا تھا
گُلاب ہاتھ سے گر کر زمین بوس ہوانظر کا زاویہ سچ مُچ کے طُور ایسا تھا
اندھیرے موندھ کے آنکھ
مزید »شاہد کمال24 نومبر 2017غزل0908
اپنے ہاتھوں میں لئے خنجرِ قاتل آئےخود سے لڑنے کے لئے اپنے مقابل آئے
دادِ سر دیتے رہے نخوتِ دستار کے ساتھایسے ایسے بھی یہاں شہرِ مقاتل آئے
روز ایک زخم لگاتے
مزید »شاہد کمال08 نومبر 2017غزل01297
میں کیا ہوں، کون ہوں، یہ بتانے سے میں رہااَب خود کو خود سے، خود کو ملانے سے میں رہا
میں لڑ پڑا ہوں آج خود اپنے خلاف ہیاب درمیاں سے خود کو ہٹانے سے میں رہا
ہے
مزید »فاخرہ بتول31 اکتوبر 2017غزل0796
ہمارے خواب سے بہتر ــ خیال بُنتا ھےعجیب شخص ہے پانی سے جال بُنتا ھے
وہ لفظ لفظ میں بُنتا ہے معجزوں کا وجودکہانیاں بھی جو دیکھو، کمال بُنتا ھے
عدوکے وار سے بچن
مزید »فاخرہ بتول12 ستمبر 2017غزل0745
تیری آنکھوں میں جو تصویر پرائی دیکھیڈوبتا دل ہی نہیں دیکھا، خُدائی دیکھی
کتنا سوچا تھا لکھوں خط میں جو گزری دل پربارہا میں نے وہ تحریر مٹائی، دیکھی
شہر والوں
مزید »