1. ہوم
  2. فاخرہ بتول
  3. صفحہ 3

مہاجر اب نہیں کوئی !

فاخرہ بتول

مہاجر ہوں میں ہجرت کی ڈگر میں ہوں میں صدیوں سے سفر میں ہوں مگر دھرتی گواہ بن کر بتائے گی کہ اِس کی سوندھی مٹی میں مرے اجداد کا بھی خوں مہکتا ہے جو اِس کی مانگ

مزید »

نظر کی پارسائی مانگ لی تھی

فاخرہ بتول

نظر کی پارسائی مانگ لی تھی محبت انتہائی مانگ لی تھی فقط اُسکو ہی مانگا تھا خدایا! کوئی ھم نے خدائی مانگ لی تھی؟ کہا یہ وصل کی سوغات تیری مگر اُس نے جُدائی مان

مزید »

یہی اجرِرسالت تھا؟

فاخرہ بتول

مسلمانو! چلو ھم کچھ نہیں کہتے بتاؤ تو وہ کس کا گھر تھا اور وہ کس نےجلایا تھا؟ بتاؤ کون تھا جس نے، محمٌد ﷺ کی۔ بہت ہی لاڈلی بیٹی کی چادر کو لہو جیسا بنایا تھا؟

مزید »

میں ماں ہوں علم ہے مجھ کو

فاخرہ بتول

میں ماں ہوں علم ہے مجھ کو مرا بچہ۔ مجھے کب، کیوں بُلاتا ہے؟ رُلاتی ہے اسے کیا بات کس پل مسکراتا ہے؟ وہ کب آرام کرتا ہے وہ کیسے کھلکھلاتا ہے؟ میں ماں ہوں، علم

مزید »

عشق سر پر سوار کس کا ھے؟

فاخرہ بتول

عشق سر پر سوار کس کا ہے؟ وہ ہے دشمن تو یار کس کا ہے جاؤ کہہ دو بُھلا دیا تم نے اب تمھیں انتظار کس کا ہے؟ جو بھی آیا وہ ہاتھ مَلتا گیا آخرش یہ دیار کس کا ہے؟

مزید »